دولہے کو نکاح سے پہلے پڑوسیوں کے گھر نہلایا جاتا ہے اور مسجد لے کر جاتے ہیں۔ جی ہاں آپ نے صحیح سنا ہے آج ہم صحرا میں ہونے والی شادیوں کے بارے میں بات کریں گے یہ اپنی خوشی کیسے مناتے ہیں؟
اپنی بارات جیسے خاص دن کیلئے ہر لڑکے کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ وہ خوبصورت اور سب سے الگ لگے۔ تو لہذٰا صحرا میں دولہا پڑوسیوں کے گھر نہاتا ہے جس کے بعد اسے جوڑا، پیسوں والا ہار، اجرک پگڑی والد پہناتا ہے۔ اس کے بعد سب سے پہلے گھر کی بڑی نانی، دادی اور پھر ماں بچے کے سر پر سے پیسے وارتے ہیں۔
اس رسم کے بعد دولہا قریبی مسجد میں جا کر 2 نفل ادا کرتا ہے ۔ پھر گھر سے کار میں بیٹھ جاتا ہے جبکہ رشتےدار دیہاتی ماحول کے مطابق ٹریکٹر ٹرالی میں لڑکی کے گھر بارات لے جاتے ہیں۔ جہاں انہیں کھیتوں کے درمیان چارپائیوں پر بٹھا دیا جاتا ہے۔یہی نہیں اب بنا وقت ضائع کیے، سب سے پہلے نکاح کروایا جاتا۔
جس کے بعد سب خوش میں ڈھول کی تھاپ پر بھنگرے ڈالتے اور خوشیاں مناتے۔ اب پوری بارات کو نکاح ہو جانے کی خوشی میں میٹھا کھلایا جاتا ہے۔ اس موقعے پر میٹھے میں گھر کا بنا ہوا حلوہ، گلاب جامن، چم چم وغیرہ پیش کیے جاتے ہیں۔ اس کے بعد تمام مہمانوں کو لذیز پکوان کھلائے جاتے ہیں۔
یاد رہے کہ دوپہر کا یہ کھانا ٹینٹ میں ٹیبل کرسی پر بٹھا کر کھلایا جاتا ہے۔ صحرا کی شادیوں میں ہمیشہ کی طرح چکن قورمہ، بریانی، میٹھے چاول اور کولڈ ڈرنک سے مہمانوں کی تواضع کی جاتی ہے۔ اور پھر گھر آ کر رسم ولیمہ کی بھی تیاری کی جاتی ہے۔