پریشانی میں کسی کے ساتھ آپ کے بولے گئے 2 میٹھے بول اسے کما ل کی راحت پہنچا سکتے ہیں پر زیادہ تر ہمارے ملک میں افسران کا رویہ عوام کے ساتھ کچھ اچھا نہیں ہوتا مگر ان لوگوں نے تو رحم دلی کی ایسی مثالیں قائم کیں ہیں جنہیں دیکھ کر ہر کسی کی آنکھ سے آنسو چھلک جاتے ہیں ۔
ذہنی معذور کے ساتھ افسر کا رویہ:
زہنی معذور افراد اللہ پاک کا ایک خوبصورت تحفہ ہوتے ہیں کیونکہ ان کے دلوں میں سب پیارو محبت بھری ہوتی ہے یہ کسی کا برا نہیں سوچتے۔ اس بات کا سب سے بڑا ثبوت یہ ویڈیو ہے جوکہ آج کل سوش میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک پولیس والا جو کہ سب انسپکٹر ہے لیکن پھر بھی اس لڑکے ہنس ہنس کر باتیں کر رہا ہے اور اسے اپنے گلے بھی لگا تا ہے۔
یہ ویڈیو دیکھنے کے بعد اندازہ ہوتا ہے کہ یسے یہ دونوں پہلے سے ایک دوسرے کو جانتے ہیں کیونکہ یہ ذہنی معذور شخص اس افسر کیلئے پھل بھی بطور تحفہ لیکر آتا ہے۔
موچی کے پاس افسر بیٹھ گیا :
خیبر پختو نخواہ میں ایک ایسے بھی اعلیٰ پولیس آفیسر ہیں جو عوام کے دلوں میں بستے ہیں۔ اس شخص کا نام ہے عبد الرؤف بابر قیصرانی جو کہ اس وقت بطور ڈی پی آو کوہاٹ اپنے فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔
ان کا بڑا کارنامہ یہ ہے کہ جیسے ہی انہوں نے علاقے کا چارج سنبھالا تو پولیس اور عوام ساتھ ساتھ کی پالیسی پر عمل درآمد کرنا شروع کر دیا۔
مزید یہ کہ انہوں نے اس پالیسی پر اس لیے عمل کرنا فوراََ شروع کیا تا کہ عوام کے مسائل کا انہیں زیادہ سے زیادہ معلوم ہو سکے۔ یہی وجہ ہے کہ اب سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کے پی پولیس نے ان کی ایک تصویر شیئر کی ہے جس میں ہم انہیں ایک جوتے پالش کرنے والے محنت کش کے پاس زمین پر بیٹھا دیکھ رہے ہیں۔
اور اس موقعے پر یہ انتہائی خوش آئند طریقے سے بات چیت کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ انٹرنیٹ پر ان کا ایک پرانا کلپ بھی خوب گردش کر رہا ہے جس میں ہم واضح طور پر دیکھ سکتے ہیں کہ ایک بزرگ اپنے مسائل لے کر ان تک پہنچے تو ان کی تسلی کروانے کیلئے بابا جی کو گلے لگا لیا۔
ساتھ ہی ساتھ میں یہ بھی کہہ ڈالا کہ میں آپکا بیٹا ہوں۔ یہی نہیں بابا جی نے انہیں 52 سیکنڈ تک گلے لگائے رکھا۔ یہی وجہ ہے کہ ملک میں جہاں بھی ان کی تعیناتی ہوتی ہے عوام ان سے خوب پیار و محبت کرتی ہے۔