عوام اور کتنی قربانیاں دیں ۔۔ پاکستان کی اشرافیہ کیسے عوام کا خون چوستی ہے؟

image

ہٹلر ایک بار ایک مرغا اسمبلی میں لے کر آیا۔ ہٹلر نے ایک ایک کرکے مرغے کے سارے پنکھ نوچ کر پھینک دیئے، مرغا درد سے بلبلاتا رہا لیکن کچھ دیر بعد ہٹلر نے جیب سے کچھ اناج کے دانے مرغے کے سامنے پھینک تو مرغا پھر سے ہٹلر کے پیچھے پیچھے چلنے لگا۔

پاکستان کے عوام کی حالات بھی کچھ ایسی ہی ہے، حکمران جہاں 10 روپے بڑھانے ہوں وہاں 30 روپے بڑھا کر بعد میں 10 روپے کم کرکے 20 روپے کما لیتے ہیں اور عوام 30 میں سے 10 کم ہونے پر ہی تالیاں بجانے لگتے ہیں لیکن 20 روپے بڑھنے پر سوال نہیں اٹھاتے۔

پاکستان تاریخ کے مشکل ترین دور سے گزر رہا ہے، حکومت بھوک سے بلکتے عوام پر مہنگائی کے بم برساتی جارہی ہے، قرضے لینے کیلئے عوام سے پھر قربانیاں مانگی جارہی ہیں لیکن عوام کے ٹیکس پر پلنے والے اپنی عیاشیاں کم کرنے کو تیار نہیں۔

پاکستان کے حالات ہر گزرتے دن کے ساتھ بد سے بدترین ہوتے جارہے ہیں، حکمران اور سیاستدان ملک کو مسائل کے گرداب سے نکالنے کے بجائے کرسی کرسی کھیل رہے ہیں، عوام کو بھوک، بدحالی اور بیروزگاری کی آگ میں دھکیلنے والے عوام کے خون کا آخری قطرہ بھی نچوڑنے کو تیار ہیں لیکن خود کوئی قربانی دینے کو تیار نہیں ہیں۔

پاکستان اور بھارت ایک ساتھ انگریز سامراج کے تسلط سے آزاد ہوئے، ہم بھارت کو اپنا ازلی دشمن سمجھتے ہیں لیکن کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ آج بھارت کہاں پہنچ چکا ہے اور ہم کہاں کھڑے ہیں؟،حقیقت یہ ہے کہ پاکستان اس وقت تقریباً 270ارب ڈالر سے زیادہ کا مقروض ہے ۔اگر بھارت کو دیکھیں تو پاکستان سے کئی گنا بڑا بھارت صرف 2 اعشاریہ 3 ارب ڈالر کا مقروض ہے اور پاکستان کی کوکھ سے جنم لینے والا بنگلہ دیش صرف 40 ارب ڈالر کا مقروض ہے۔

پاکستان کو معاشی تباہی کے دہانے پر پہنچانے کیلئے کوئی ایک سیاسی جماعت یا ادارہ ذمہ دار نہیں بلکہ سب نے اپنا بھرپور حصہ ڈالا ہے۔آج پوری دنیا کے بڑے اداروں اور خود دنیا پر حکومت کرنے والے انگلستان میں ایک بھارتی شخص وزیراعظم ہے اور پاکستانیوں کو پوری دنیا میں کرپٹ قوم مانا جاتا ہے کیونکہ پاکستان میں سرکاری افسران خود کو کسی اور ہی سیارے کی مخلوق سمجھتے ہیں ۔پاکستان میں کام نہ کرنے کی تنخواہ لی جاتی ہے اور کام کرنے کیلئے رشوت۔

یہاں سرکاری افسر آلو پیاز کے ریٹ چیک کرنے کیلئے کروڑوں کی گاڑی میں جاتا ہے، پاکستان میں سرکاری ملازمت کا مطلب خدمت کرنا نہیں بلکہ لوٹ مار کا لائسنس ہے۔ قرضوں، بھوک، بدحالی اور بدامنی کے شکار پاکستان میں کوئی کام نہ کرنے والے سرکاری افسران کو لاکھوں کی تنخواہ، گاڑیاں، بیرون ملک علاج، مفت بجلی، ہزاروں لیٹر مفت پیٹرول، گھروں کیلئے بھی سرکاری ملازمین اور بے شمار مراعات ملتی ہیں۔

یہاں عوام کو نہ پانی ملتا ہے نہ بجلی، مطالعہ پاکستان میں بھلے ہی پاکستان میں گیس اور زراعت میں ہم خود کفیل ہوں لیکن آج ہر گھر میں لکڑیاں اور گیس کے سلنڈر سے کھانا بن رہا ہے۔ علاج کے نام پر سرکاری اسپتال کسی سزاء سے کم نہیں اور عدالتوں میں انسان کی زندگی ختم ہوجاتی ہے کیس ختم نہیں ہوتا اور سونے پر سہاگہ کہ عدالتوں میں بھی ہر سال چھٹیاں ہوتی ہیں۔

بھلے ہی ہماری عدالتوں میں لاکھوں کیسز التواء کا شکار ہیں لیکن ہمارے ججز ہر سال مہینوں کی چھٹیاں سرکاری خرچے پر انجوائے کرتے ہیں۔یہ انگریز دور سے ہورہا ہے کہ انگلستان سے آنے والے انگریز جج گھروں کو جاتے تو ان کی غیر حاضری میں عدالتیں بند ہوجاتیں لیکن انگریز تو 75 سال ہوئے چلے گئے تاہم ہمارے جج آج بھی چھٹیاں کررہے ہیں۔

پاکستان کی معاشی حالت کو بہتر بنانے کیلئے حکومت عوام میں باقی خون کا آخری قطرہ بھی نچوڑنے کے درپے ہے لیکن حکمرانوں اور سرکاری افسران کی مراعات میں کمی کیلئے بالکل تیار نہیں۔

حکومت عوام کا خون نچوڑنے کے بجائے سب سے پہلے وزرا، سرکاری افسران، ججوں اور ارکان اسمبلی کی تنخواہیں کم کرے۔اشرافیہ کی مراعات ختم کی جائیں۔ مفت بجلی، پیٹرول کی سہولت ختم کی جائے۔ سرکاری گاڑیاں واپس لی جائیں۔ سرکاری گھر واپس لئے جائیں۔ بیرون ملک علاج کی سہولت ختم کی جائے۔غیر ضروری چھٹیاں ختم کی جائیں۔ سرکاری دفاتر میں اے سی کا استعمال ختم کیا جائے۔سرکاری رہائش گاہیں اورریسٹ ہاؤسز نیلام کرکے پیسہ خزانے میں جمع کرایا جائے۔سرکاری گاڑیاں فروخت کرکے پیسہ جمع کیا جائے۔

عوام تو 75 سال سے قربانیاں دیتے آئے ہیں لیکن اب حکومت عوام سے قربانی مانگنے سے پہلے عوام کے ٹیکسوں سے ملنے والی یہ مراعات ختم کرکے خود قربانی دے تاکہ عوام کیلئے نمونہ بن سکے اور اگر عوام کے پیسے پر عیاشی ختم کرنے کا دل نہ کرے تو پھر عوام سے بھی مزید کسی قربانی کی توقع اب نہ رکھیں۔


About the Author:

Arooj Bhatti is a versatile content creator with a passion for storytelling and a talent for capturing the human experience. With a several years of experience in news media, he has a strong foundation in visual storytelling, audio production, and written content.

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.