وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ لوگوں کی جان بچانے کے لیے اگر ان کو بے گھر کرنا پڑا تو ہم کریں گے اور ان کو متبادل جگہوں پر منتقل کردیا جائے گا، کراچی میں 588 عمارتوں کو خطرناک قرار دیا جاچکا ہے۔ ڈسٹرکٹ ساؤتھ میں 456 اور صرف لیاری کوارٹرز میں 107 عمارتیں مخدوش ہیں۔
غیر قانونی تعمیرات کون روکے گا؟
نمائندہ ہماری ویب سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ لیاری سانحہ کے بعد ایس بی سی اے کے اس علاقہ کے ڈائریکٹر، ڈپٹی ڈائریکٹر، بلڈنگ انسپکٹرز ودیگر کو بھی معطل کردیا گیا ہے۔ بدقسمتی سے ہمارے ادارے غیرقانونی تعمیرات میں ملوث ہوتے ہیں لیکن کہیں کہیں اس کے خریدار بھی ذمہ دار ہوتے ہیں۔ سعید غنی نے کہا کہ بطور وزیر کہتا ہوں کہ کئی محکمے کے لوگ بھی ملوث ہوتے ہیں ان کو روکنا ہوگا، تاہم انہوں نے یہ وضاحت نہیں کی کہ ان عناصر کو کون اور کس طرح روکے گا؟
انہوں نے کہا کہ غیر قانونی تعمیرات کرنے والے بلڈرز کے خلاف بدقسمتی سے کرمنل اور کوئی سخت کارروائی کرنے کے لیے قوانین میں ترامیم پر بھی کام کر رہے ہیں اور جلد ہی اسمبلی سے اس قانون کو منظور کروایا جائے گا۔
سعید غنی نے کہا کہ ان سخت قوانین سے آباد سمیت خریداروں اور رئیل اسٹیٹ ایجنٹ کے خلاف بھی کارروائی ہوسکے گی جو اس طرح کی غیر قانونی عمارتیں بنانے، ان کو فروخت کرنے اور خریدنے میں ملوث ہوں گے۔
مخدوش عمارتوں سے متعلق سفارشات نظرانداز !
دوسری جانب آباد کے چیئرمین حسن بخشی نے ہماری ویب سے بات کرتے ہوئے ملبہ سندھ حکومت پر ڈال دیا، وہ کہتے ہیں کہ کئی سال سے بول رہے ہیں کہ ایسا قانون بنایا جائے کہ بلڈنگ کا پورا ڈیٹا موجود ہو، خستہ حال عمارت کو خالی کرانے کے ساتھ لوگوں کو متبادل جگہ فراہم کریں، کراچی میں غیرقانونی تعمیرات پر حکومت سندھ خاموش نظر آتی ہے۔ حکومت سندھ سے اس معاملے کو سنجیدہ لے آباد کے بلڈرز ان کا ساتھ دیں گے۔
حکومت سندھ کے اعداد وشمار کے مطابق کراچی میں 588 عمارتیں خستہ حال ہیں جہاں لوگ رہائش پذیر ہیں، لیاری کے علاقے میں ایک اور بلڈنگ گرنے کے دھا نے پر ہے، لیاری آگرہ تاج کے علاقے میں 7 منزلہ رہائشی عمارت میں دراڑیں پڑ چکی ہیں، 7 منزلہ عمارت کو رواں سال اپریل میں "ناقابل رہائش" عمارت قرار دیا جا چکا ہے، ضلعی انتظامیہ اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی حکام کی طرف سے تاحال بلڈنگ کو خالی کرانے کے انتظامات نہیں کیے گئے ہیں۔
علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ رہائشی عمارت بنانے والے بلڈر نے حال ہی میں اس پر رنگ و روغن کرا کر عمارت کو نیا بنانے کی کوشش کی ہے، مخدوش عمارت میں اس وقت 10 کے قریب خاندان رہائش پذیر ہیں۔
گزشتہ دنوں لیاری بغدادی کے علاقے میں 5 منزلہ عمارت زمین بوس ہوئی ہے، عمارت گرنے کے نتیجے میں 27 قیمتی جانوں کا ضیاع بھی ہوا۔