ملزم پر اپنی شادی کے روز ’لِیو ان پارٹنر‘ کو قتل کر کے لاش فریج میں چھپانے کا الزام

پولیس کے تفتیش میں معلوم ہوا ہے کہ 10 فروری کی رات کو ملزم ساحل گہلوت کی ایک دوسری خاتون سے شادی ہونے والی تھی اور اسی روز صبح انہوں نے مبینہ طور پر اپنی ’لیو ان پارٹنر‘ نِکی کا قتل کر دیا۔

یہ ویلنٹائن ڈے کی بات ہے جب ساحل گہلوت کے ’لیو ان پارٹنر‘ نِکی یادو کے بہیمانہ قتل کی خبر سامنے آئی۔ یہ قتل مبینہ طور پر خود ساحل نے اپنے رشتہ داروں کی مدد سے کیا تھا۔

پولیس کے تفتیش میں معلوم ہوا ہے کہ 10 فروری کی رات کو ملزم ساحل گہلوت کی ایک دوسری خاتون سے شادی ہونے والی تھی اور اسی روز صبح انہوں نے مبینہ طور پر اپنی ’لیو ان پارٹنر‘ نِکی کا قتل کر دیا۔

نِکی کی لاش ایک فریج سے ملی ہے۔

پولیس کا الزام ہے کہ ساحل کے والد، دو کزن اور دو دوستوں نے اس سازش کو انجام دینے میں مدد کی اور ساحل نے ان کی مدد سے نِکی کی لاش کو اپنے خاندان کے ہی ریسٹورنٹ کے ایک فریج میں چھپا دیا۔

پولیس نے فی الحال جن پانچ افراد کو گرفتار کیا ہے ان میں ساحل کے والد اور دہلی پولیس کا ایک کانسٹیبل بھی شامل ہے، جو ساحل کا کزن بھی ہے۔

اب تک کی تفتیش کے دوران ایک بڑا موڑ اس وقت سامنے آیا جب پولیس کو پتہ چلا کہ مبینہ طور پر نِکی اور ساحل 2020 میں شادی کر چکے تھے لیکن اس کے بارے میں ساحل نے اپنے گھر والوں کو نہیں بتایا تھا۔

وپن آریہ نامی ایک پجاری نے ساحل اور نکی کی شادی کی رسم میں مدد کی تھی۔ انہوں نے خبر رساں ایجنسی اے این آئی کو بتایا کہ ’یکم اکتوبر 2020 کو وہ شادی کرنے آئے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ گھر والے راضی ہیں لیکن کسی پریشانی کی وجہ سے نہیں آ سکے۔ ان کے ساتھ صرف ایک دو لوگ ہی آئے تھے۔‘

یہ بھی پڑھیے:

کیا انڈیا میں قاتل ایک دوسرے کی نقل کر رہے ہیں؟

ہولناک ’فریجقتل‘ جس نے انڈیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا

کیا ’لیو اِن ریلیشن شپ‘ میں رہنے والی خواتین کے کوئی حقوق ہوتے ہیں؟

جب ساحل کے گھر والوں کو نِکی اور ساحل کے رشتے کا علم ہوا تو انہوں نے اس شادی کو قبول نہیں کیا۔ وہ چاہتے تھے کہ ساحل نِکی سے علیحدہ ہو جائیں تاکہ وہ ان کی شادی کسی اور سے کرا سکیں۔

ایک پولیس اہلکار نے مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ’متعدد مواقع پر ملزمان نے ساحل کو نِکی کو چھوڑنے اور اسے راستے سے ہٹانے کے لیے اکسایا۔ وہ اس پر دباؤ ڈالتے رہے‘۔

اور پھر ساحل کے گھر والوں نے دسمبر 2022 میں ان کی شادی ایک دوسری خاتون سے طے کر دی۔ لیکن ساحل نے مبینہ طور پر نِکی کو اس کے بارے میں مطلع نہیں کیا۔

دلی پولیس کے سپیشل کمشنر آف پولیس رویندر یادو کا دعویٰ ہے کہ ’جب نِکی کو دوسری شادی کے بارے میں پتہ چلا تو انہوں نے ساحل سے التجا کی کہ وہ کسی اور سے شادی نہ کریں۔ ہمیں شبہ ہے کہ اس کے بعد ملزم نے مقتولہ کو ختم کرنے کی سازش رچی‘۔

پولیس کا دعووں کے مطابق نِکی کو قتل کرنے کا مبینہ منصوبہ بالآخر شادی کے دن ہی اس وقت پورا ہوا جب ساحل نِکی سے ایک رات پہلے ملنے آیا۔ ان کے اور نکی کے درمیان ساحل کے کار میں اس معاملے پر کئی گھنٹے تک بحث جاری رہی، جس کے بعد ’ساحل نے چارجنگ کیبل سے ان کا گلا گھونٹ دیا‘۔

خبر رساں ایجینسی اے این آئی کے مطابق ساحل نے قبول کیا ہے کہ نِکی 9 فروری کی رات کو ان کے ساتھ تھیں۔ دونوں کئی گھنٹوں تک گھومتے رہے، جس کے بعد انہوں نے نِکی کو نگمبودھ گھاٹ (پرانی دہلی کے کشمیری گیٹ کے قریب) کے قریب ایک پارکنگ لاٹ میں (اگلی صبح یعنی) 10 فروری کو صبح ساڑھے آٹھ اور 9 بجے کے درمیان مار دیا۔

قتل کے بعد مبینہ طور پر پانچوں گرفتار ملزمان نے لاش کو فیملی کے اپنے ڈھابے کے فریج میں رکھنے میں مدد کی۔

نکی کو مبینہ طور پر قتل کرنے کے بعد ساحل اپنی شادی کی تیاری کے لیے گھر لوٹ گئے۔

پولیس کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ ساحل نے نِکی کے فون سے دونوں کے درمیان ہوئے واٹس ایپ میسجز سمیت تمام ڈیٹا ڈیلیٹ کر دیا تھا۔

نِکی کا قتل دہلی میں ایک نوجوان خاتون کے مبینہ طور پر اس کے ساتھی کے ہاتھوں ہوا یہ دوسرا قتل ہے۔ گذشتہ سال شردھا والکر نامی ایک لڑکی کو ان کے ساتھی آفتاب پونا والا نے قتل کے بعد ان کی لاش کو ٹکڑے ٹکڑے کر کے اپنے فریج میں رکھا تھا، جسے بعد میں انہوں نے جنگل کے مختلف علاقوں میں پھینک دیا تھا۔


News Source   News Source Text

BBC
مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.