ندا ڈار کی ٹی ٹوئنٹی میں سب سے زیادہ وکٹیں: ’کرکٹ کے لیے گوجرانوالہ سے لاہور موٹرسائیکل پر سفر کیا لیکن ڈٹی رہیں‘

پاکستانی آلراؤنڈر ندا ڈار ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنلزمیں سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والی کھلاڑی بن گئی ہیں، ان سے پہلے یہ اعزاز ویسٹ انڈیز کی انیسہ محمد کے پاس تھا۔
Nida
Getty Images

پاکستانی آل راؤنڈر ندا ڈار ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنلز میں سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والی کھلاڑی بن گئی ہیں، ان سے پہلے یہ اعزاز ویسٹ انڈیز کی انیسہ محمد کے پاس تھا۔

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پاکستان ٹیم کے گروپ سٹیج میں آخری میچ میں کپتان بسمہ معروف زخمی ہونے کے باعث حصہ نہیں لے سکی تھیں اور ان کی جگہ ندا ڈار کپتانی کے فرائض نبھا رہی تھیں۔

یوں تو اس میچ میں انگلینڈ نے پاکستان کو 114 رنز کے بھاری مارجن سے شکست دی اور پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 213 رنز کا بڑا ٹوٹل کھڑا کر دیا لیکن اس اننگز میں پاکستان کے لیے خوشی کی خبر شاید صرف ندا ڈار کی جانب سے انگلش بلے باز ہیتھر نائٹ کی وکٹ حاصل کرنا تھا۔

اس وکٹ کے ساتھ ندا ڈار نے ٹی 20 انٹرنیشنلز میں 126 وکٹیں حاصل کر لیں۔ خیال رہے کہ ندا ڈار پہلے ہی پاکستان کے لیے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنلز میں سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والی کھلاڑی ہیں، ان کے بعد پاکستانی آل راؤنڈر شاداب خان نے98 وکٹیں لے رکھی ہیں۔

ندا ڈار نے یہ اعزاز اپنے 130ویں ٹی ٹوئنٹی میچ میں حاصل کیا ہے اور وہ گذشتہ ایک دہائی سے پاکستانی ٹیم میں بولنگ اور بیٹنگ دونوں ہی میں انتہائی اہم سمجھی جاتی ہیں۔

36 سالہ ندا ڈار نے اپنا ٹی ٹوئنٹی کا ڈیبیو سنہ 2010 میں کیا تھا اور ان کی آف سپن بولنگ اکثر بلے بازوں کو مشکل میں ڈالتی رہی ہے۔ اپنے کریئر کے آغاز میں ان کو اپنے ہی گھر سے بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

nida
Getty Images

’اب بھائی لوگوں کو بتاتا ہے کہ میں ندا ڈار کا بھائی ہوں‘

سنہ 2016 میں بی بی سی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں ندا ڈار نے بتایا تھے کہ کیسے انھیں اپنے خاندان اور اردگرد کے ماحول کے باعث کرکٹ کھیلنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

ندا ڈار تعلق گوجرانوالہ سے ہے اور وہ بتاتی ہیں کہ وہاں کے قدامت پسند ماحول کے باعث انھیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا لیکن یہ مشکلات ان کے اپنے بھائی کے باعث سب سے پہلے سامنے آئیں۔

ندا بتاتی ہیں کہ ’میرا بھائی مجھے کھیلنے سے منع کرتا تھا، کہتا تھا کہ آپ کو پاکستان کرکٹ ٹیم میں نہیں کھیلنا چاہیے کیونکہ ہمارا ماحول اس طرح کا تھا۔

’میرے لیے سب سے زیادہ تکلیف دہ بات یہ تھی کہ جب میں پاکستان ٹیم کے ٹرائلز میں سیلیکٹ ہو گئی تو میرے بھائی نے منع کر دیا کہ نہیں آپ نے نہیں کھیلنا۔ لیکن اس سب کے باوجود میری بہن نے اور ابو نے بھائی کو منایا کہ یہ اگر کچھ کرنا چاہتی ہے تو اسے ایک موقع دے دو۔‘

ندا کے مطابق اس کے بعد جب ایشین گیمز میں پاکستان ویمن ٹیم نے حصہ لیا تو وہ اس ٹورنامنٹ میں پلیئر آف دی سیریز رہیں، اور شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتی رہیں اور پاکستان کے گولڈ میڈل جیتنے میں اہم کردار ادا کیا۔

’پہلی ہی پرفارمنس ایسی تھی کہ پاکستان میں شور مچ گیا تھا۔ ندا ڈار، ندا ڈار ہر طرف ہو رہا تھا۔ بھائی پہلے بتاتا ہوتا تھا کہ ندا ڈار میری بہن ہے، اب وہ بتاتا ہے کہ میں ندا ڈار کا بھائی ہوں۔

nida
Getty Images

ندا ڈار کی جانب سے یہ ریکارڈ قائم کرنے پر سوشل میڈیا پر صارفین انھیں مبارکباد بھی دے رہے ہیں اور ان کی تعریف بھی کر رہے ہیں۔

ٹوئٹر پر انم ندیم نے لکھا کہ ’ندا ڈار جیسا کوئی نہیں ہے۔۔۔‘

https://twitter.com/itsnaz03/status/1628034327278649346?s=20

سکینہ ناز نے لکھا کہ ’ندا گھر پر جھوٹ بول کر کرکٹ کھیلنے جاتی تھیں، گوجرانوالہ سے لاہور بائیک پر سفر کرتی تھیں۔ انھیں ٹیم سے متعدد مرتبہ ڈراپ بھی کیا گیا اور انھیں مالی، ذاتی اور نوکری کے دوران مسائل بھی پیش آئے لیکن وہ ڈٹی رہیں۔‘


News Source   News Source Text

BBC
مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.