انڈین وزیراعظم نریندر مودی کا نام ’غلط‘ لینے پر کانگریس رہنما کے خلاف ایف آئی آر درج

کانگریس کے سینیئر رہنما اور ترجمان پون کھیڑا ان دنوں حکمراں جماعت بی جے پی کے نشانے پر ہیں اور سوشل میڈیا پر انھیں ٹرول کیا جا رہا ہے۔
وزیر اعظ‍م نریندر مودی اورارب پتی تاجر گوتم اڈانی
Getty Images
وزیر اعظم مودی پر گوتم اڈانی کی مدد کا الزام لگایا جاتا ہے

کانگریس کے سینیئر رہنما اور ترجمان پون کھیڑا ان دنوں حکمراں جماعت بی جے پی کے نشانے پر ہیں اور سوشل میڈیا پر انھیں ٹرول کیا جا رہا ہے۔

اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ گذشتہ دنوں ایک پریس کانفرنس کے دوران انڈیا کے وزیر اعظم نریندر مودی کا خاندانی نام بھول گئے تھے۔ خیال رہے کہ وزیر اعظم مودی کے نام میں شامل حصہ دامودر داس ان کے والد کا نام ہے اور اس طرح ان کا پورا نام نریندر دامودر داس مودی ہے۔

اس کی وجہ سے ان کے خلاف کم از کم دو مختلف جگہوں پر ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔

پون کھیڑا نے کیا کہا؟

کانگریس کے ترجمان اور میڈیا بریفنگ کے سربراہ پون کھیڑا انڈین ارب پتی تاجر گوتم اڈانی پر ہنڈن برگ کی رپورٹ کے بعد جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کی تشکیل کے مطالبے کا ذکر کر رہے تھے۔

خیال رہے کہ وزیر اعظم مودی پر گوتم اڈانی کی مدد کا الزام لگایا جاتا ہے۔ کانگریس رہنما راہل گاندھی نے بارہا کہا ہے کہ وزیراعظم صرف امبانی اور اڈانی کا خیال رکھتے ہیں۔

https://twitter.com/Pawankhera/status/1626510186952429572

پون کھیڑا نے جے پی سی کی تشکیل کے مطالبے کا ذکر کرتے ہوئے کہا ’پارلیمنٹ میں بحث سے کیوں بھاگ رہے ہو؟ جے پی سی سے کیوں ڈرتے ہو؟ یہاں تک کہ پی وی نرسمہا راؤ (کانگریس رہنما) اور اٹل بہاری واجپائی (بی جے پی رہنما) نے بطور وزیر اعظم اپنے دور میں جے پی سی قائم کیں۔ نریندر ’گوتم داس‘، 'دامودر داس' کو جے پی سی سے کیا مسئلہ ہے؟‘

پھر پریس کانفرنس میں انھیں پاس بیٹھے ایک شخص سے پوچھتے ہوئے دیکھا گیا کہ ’گوتم داس ہے یا دامودر داس؟‘۔ پھر انھوں نے کہا کہ ’نام میں دامودر داس ہے لیکن اعمال گوتم داس کے ہیں۔‘

بعد میں پون کھیڑا نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’میں واقعی کنفیوژ ہو گیا تھا کہ دامودر داس ہے یا گوتم داس۔۔۔‘

’ملک کانگریسیوں کے ایسے خوفناک بیان کو معاف نہیں کرے گا‘

امت شاہ اور نریندر مودی
Getty Images

آسام کے وزیر اعلی ہمنتو بسوا سرما نے پون کھیڑا کے بیان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’ملک کانگریسیوں کے ایسے خوفناک بیان کو معاف نہیں کرے گا۔‘

دوسری جانب انڈیا کے وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا ہے کہ جب جب کانگریس نے وزیر اعظم کا مذاق اڑایا ہے انھیں انتخابات میں ہزیمت کا سامنا ہوا ہے۔

انڈیا کی شمال مشرقی ریاست ناگالینڈ میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے امت شاہ نے کہا کہ ’سنہ 2019 میں راہل گاندھی نے وزیر اعظم مودی کے خلاف خراب زبان کا استعمال کیا تو کانگریس حزب اختلاف کی حیثیت بھی کھو بیٹھی۔‘

یہ بھی پڑھیے

انڈیا کے امیر ترین افراد میں شامل گوتم اڈانی کا وزیراعظم مودی سے کیا تعلق ہے؟

کیا انڈین وزیرِ اعظم اپنی بات کہنے اور سخت سوالات کے جواب دینے کے ماہر ہیں؟

نریندر مودی کی تعلیم اور یوم پیدائش پر تنازع

انھوں نے کہا کہ کانگریس نے جس زبان کا آج استعمال کیا ہے اس کا جواب لوگ بیلٹ باکس میں دیں گے۔

انڈین خبر رساں ایجنسی کے مطابق انھوں نے مزید کہا کہ ’سنہ 2024 کے عام انتخابات میں کانگریس دوربین سے دیکھنے سے بھی نظر نہیں آئے گی۔‘

اس کے بعد ان کے جواب میں کانگریس پارٹی کے صدر ملیکارجن کھرگے نے منگل کو کہا کہ ’سنہ 2024 کے عام انتخابات میں کانگریس کی قیادت میں حکومت آئے گی، چاہے 100 مودی اور شاہ آ جائیں۔‘

اے این آئی کے مطابق بی جے پی آئی ٹی سیل کے رہنما امت مالویہ نے کہا کہ ’اس طرح کے بیان سے کانگریس نے اپنی سیاست کی سطح کو مزید نیچے گرا دیا ہے۔‘

انھوں نے کہا کہ ’یہ پہلی بار نہیں ہے کہ کانگریس نے وزیر اعظم پر ذاتی حملہ کیا ہے۔ کانگریس مسلسل ان کی ذات، ان کی گھریلو زندگی اور ان کے پس منظر پر حملہ کرتی رہی ہے۔‘

لکھنؤ میں ایف آئی آر درج

اتر پردیش پولیس نے پیر کو شہر میں مقیم بی جے پی لیڈر مکیش شرما کی شکایت کے بعد کھیرا کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔

مقامی بی جے پی لیڈر اور ایم ایل سی مکیششرما نے الزام لگایا کہ کانگریس لیڈر نے وزیر اعظم نریندر مودی کے مرے ہوئے والد کا ’دانستہ طور پر مذاق اڑایا‘۔

ایک پولیس اہلکار نے کہا کہ یہ مقدمہ لکھنؤ کے حضرت گنج پولیس سٹیشن میں دفعہ 153-A (مختلف گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینے)، 500 (ہتک عزت)، 504 (امن کے خلاف اکسانے کے ارادے سے دانستہ طور پر توہین) اور 505 (2) (مختلف طبقوں کے درمیان دشمنی، نفرت پیدا کرنے والے یا فروغ دینے والے بیانات) کے تحت درج کیا گیا ہے۔

انڈین میڈیا کے مطابق ایک دوسری ایف آئی آر بھی درج کی گئی ہے۔

سوشل میڈیا پر رد عمل

وسیم اکرم تیاگی نام کے ایک صارف نے پون کھیڑا کی جانب سے وزیر اعظم نریندر مودی کا نام غلط لیے جانے پر ہونے والی ایف آئی آر کی خبر کے ساتھ انڈیا کے ایک معروف اینکر امیش دیوگن کی ایک پرانی کلپ شیئر کی ہے جس میں وہ انڈیا کے بابائے قوم کہلانے والے کانگریس رہنما مہاتما گاندھی کا نام لینے میں غلطی کر جاتے ہیں۔ وسیم اکرم تیاگی نے اس بابائے قوم کا مذاق اڑانے کے مترادف قرار دیا ہے۔

https://twitter.com/WasimAkramTyagi/status/1627733471501361153

دوسری جانب سوریندر راجپوت نے لکھا کہ 'کل ہونے والی ایف آئی آر کے بعد پون کھیڑا جی کانگریس کی آواز ہی نہیں انداز بھی بن گئے۔‘

اس سے قبل کانگریس کے ایک سینیئر رہنما منی شنکر ائیر نے جب نریندر مودی کے لیے ایک نازیبا لفظ کا استعمال کیا تھا تو کانگریس نے ان سے کنارہ کشی کر لی تھی۔


News Source   News Source Text

BBC
مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.