شادی کے بعد معلوم ہوا کہ سسرال والے بھیکاری ہیں مگر ۔۔ عالی شان بنگلہ، کاریں بھیک مانگنے والوں نے کیسے بنا لیں، لڑکی نے کس چالاکی سے جان بچائی؟ ویڈیو

image

شادی اس دنیا کا خوبصورت رشتہ ہے جس میں نکاح کے 3 بول ہمیشہ کیلئے دو لوگوں کو جیون ساتھی بنادیتے ہیں۔ اور لڑکی کی خواہش ہوتی ہے کہ اس کا ہونے والا شوہر اس کے خوابوں کا شہزادہ ہو لیکن پاکستان میں ایک ایسی بھی ڈاکٹر لڑکی ہے جسے شادی کے 5 ماہ بعد معلوم ہوا کہ شوہر اور سسرال والے بھکاری ہیں۔

جی ہاں آپ نے صحیح سنا اب ہوا کچھ یوں کہ شازیہ نامی یہ لڑکی کی پڑھائی ختم ہی ہونے والی تھی کہ والدین نے دیکھا کہ گھر اچھا ہے ،شریف اور امیر لوگ ہیں تو شادی کر دیتے ہیں جس پر اس پڑھی لکھی لڑکی نے بھی والدین کی رضا مندی کے آگے سر جھکا دیا ،یوں اپنے سسرال چلی گئی جہاں اسے پہلے5 ماہ تو شاہانہ طریقے سے رکھا گیا ۔

آگے بڑھنے سے پہلے یہاں آپکو یہ بھی بتاتے چلیں کہ بقول اس لڑکی ڈاکٹر کے ، میرے سسرال والوں نے بھیک مانگ مانگ کے اتنی دولت اکٹھی کی کہ اب ان کا ان کا ایک مشہور ٹاؤن میں 4 کنال کا گھر، 3 عالی شان گاڑیاں اور تو اور گھر ہی میں سوئمنگ پول،جم،پارک وغیرہ بھی موجود تھے ۔یہ سب آسائشیں ملنے کے بعد بھی مجھے میری عزت زیادہ عزیز تھی۔

اور پھر اسے شک ہوا کہ پورا گھرہی ایک وقت میں گاڑی میں بیٹھ کر کہاں چلا جاتا ہے؟ اپنے شک کو دور کرنے کیلئے اس نے ان کا پیچھا کیا تو معلوم ہوا کہ یہ تو شہر کے مختلف مقامات پر گروپ بنا کر بھیک مانگتے ہیں۔بھیک بھی اس طرح کے دیور اور ساس اس طرح بن کر بیٹھے ہوتے ہیں جیسے ان کی ٹانگیں نہیں، معذور ہوں جبکہ میرے خاوند نے ہاتھو ں پر پٹیاں باندھی ہوئی تھی۔

اپنی آنکھوں سے یہ سب دیکھنے کے بعد تو جیسے مجھ پر قیامت ٹوٹ پڑی ہو ، پھر جب میں نے اس کام کی وجہ پوچھی تو مجھے مارنے ،ڈرانے لگے پر میں نے یہ بات کسی طرح اپنے والد صاحب کو بتائی جو مجھے وہاں سے آ گئے لے گئے ۔اس کے بعد میں نے اب خلع لے لی ہے۔ یہی نہیں اب بھی ڈاکٹر شازیہ کہتی ہیں کہ بابا بہت پریشنا ہوتے ہیں کہ آخر یہ ہو کیا گیا؟

پر وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ جولوگ اتنابڑا ناٹک کر سکتے ہیں، اس سے بہتر ہے کہ بیٹی کو ان کے چنگل سے بچا لیا ۔ اس وقت یہ معصوم لڑکی ایم بی بی ایس کرنے کے بعد ہاؤس جاب کر رہی ہے۔


About the Author:

Faiq is a versatile content writer who specializes in writing about current affairs, showbiz, and sports. He holds a degree in Mass Communication from the Urdu Federal University and has several years of experience writing.

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.