آئی ایم ایف سے معاہدے میں تاخیر کی وجہ سے پاکستان میں ڈالر کی قدر میں ریکارڈ اضافہ ہو گیا ہے۔
جمعرات کو انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے آغاز پر ایک امریکی ڈالر 18 روپے اضافے کے بعد 290 روپے کی سطح سے اوپر چلا گیا۔معاشی ماہرین کا کہنا ہے آئی ایم ایف سے معاہدے میں تاخیر اور ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں مسلسل کمی کی وجہ سے روپے پر شدید دباؤ دیکھا جا رہا ہے۔تین روز میں انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں 25 روپے سے زائد کا اضافہ ہوا ہے۔فاریکس ڈیلرز کے مطابق جمعرات کو کاروبار کے آغاز پر ڈالر کی قیمت میں ریکارڈ اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ڈیلرز کے مطابق بدھ کو انٹربینک مارکیٹ میں ایک امریکی ڈالر کی قیمت میں چار روپے کا اضافہ دیکھا گیا تھا اور آج جمعرات کو کاروبار کے ابتدائی اوقات میں ایک امریکی ڈالر 18 روپے 88 پیسے کے اضافے کے ساتھ 290 روپے کی سطح پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ایکس چینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے سیکریٹری ظفر پراچہ نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی کے بعد آئی ایم ایف سے قسط ملنے میں تاخیر کی خبروں کا اثر روپے پر دیکھا جا رہا ہے۔‘’پیر سے ڈالر کی قیمت میں اضافے کا سلسلہ آج ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا ہے۔ پاکستان میں ڈالر 290 روپے کی سطح پر چلا گیا ہے۔‘