سندھ پولیس کے اعلیٰ عہدے پر پہنچنے والی علینہ راجپر سی ایس ایس کے امتحان میں ناکامی کے باوجود اے ایس پی بننے میں کامیاب رہیں۔
2020 میں سی ایس ایس کا امتحان پاس کرنے والی علینہ راجپر سے پہلے زاہدہ پروین اور سہائے عزیز سی ایس ایس کرکے سندھ پولیس کے اعلیٰ عہدوں پر کام کررہی ہیں۔
حیدر آباد سے تعلق رکھنے والی علینہ کا کہنا ہے کہ میں نے ایم بی اے کرنے کے بعد کارپوریٹ سیکٹر میں کام کیا۔ ایک سیمینار میں شرکت کے بعد میں نے سی ایس ایس کی طرف توجہ دی۔
ان کا کہنا ہے کہ ہمارے خاندان میں ڈاکٹر، انجینئرز اور دیگر شعبوں کا رجحان ہے اس لئے سی ایس ایس کرنے کے حوالے سے خاندان سے زیادہ سپورٹ یا رہنمائی نہیں ملی لیکن میں نے سی ایس ایس کرنے کا ارادہ کرلیا تھا۔
علینہ راجپر کہتی ہیں کہ اگر آپ یہ سوچتے ہیں کہ سی ایس ایس میں کامیابی کا تناسب صرف 2 یا 3 فیصد ہے اور آپ ناکام ہوجائینگے تو امتحان نہ دینے پر بھی تو آپ ناکام ہی ہیں اس لئے میں نے سوچا کہ اگر ناکام بھی ہوئے تو کیا ہوا اب کونسا کامیاب ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ میں نے سی ایس ایس کرنے کیلئے بہت زیادہ محنت اور 2016 میں پہلی بار مقابلے میں شرکت کی لیکن افسوس کہ پہلی باری میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا لیکن میں صرف ایک مضمون میں ناکام ہوئی وہ بھی صرف 2 نمبروں سے ، تو اس سے مجھے حوصلہ ملا کہ میں یہ کرسکتی ہوں۔
علینہ کا کہنا ہے کہ میں نے دوبارہ کوشش کی اور ایک بار پھر بھرپور محنت کرکے امتحان میں شرکت کی جس میں کامیابی کے بعد آج میں سندھ پولیس میں خدمات انجام دے رہی ہوں۔