جرمنی کے چرچ میں فائرنگ، پولیس کا حملہ آور کو ہلاک کرنے کا دعوٰی

image

جرمنی کے شہر ہیمبرگ کے ایک چرچ پر فائرنگ کے نتیجے میں سات افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔

برطانوی اخبار دی گارڈین کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آور کو ہلاک کر دیا گیا ہے تاہم یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ وہ کون تھا اور حملے کا محرک کیا تھا۔

 حملے کے فوراً بعد پولیس ترجمان کی جانب سے بتایا گیا کہ ’واقعہ تقریباً رات نو بجے پیش آیا اور ہمارے پاس ایسے کوئی شواہد نہیں ہیں کہ جائے وقوعہ سے کوئی فرار ہوا ہو۔‘

تھوڑی دیر بعد پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ مرنے والوں میں ایک ایسا شخص بھی شامل ہے جس کے بارے میں خیال ہے کہ وہی حملہ آور تھا، تاہم مزید تحقیقات جاری ہیں۔‘

اخبار کا کہنا ہے کہ واقعے میں 25 افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں سے آٹھ کی حالت تشویشناک ہے.

چرچ میں فائرنگ کی اطلاع پھیلتے ہی پولیس نے کہا کہ گراس بورسٹل کے شہر میں آپریشن جاری ہے۔ کئی علاقوں کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے اور عام لوگوں کو وہاں جانے سے منع کیا گیا تھا، لوگوں کو گھروں میں رہنے کی تاکید کی گئی اور کہا گیا تھا کہ صرف سخت ضرورت کی صورت میں ٹیلی فون کا استعمال کیا جائے تاکہ نیٹ ورک پر بہت زیادہ بوجھ نہ پڑے۔

قبل ازیں بتایا گیا تھا کہ ضلع گراس بورسٹل کے ایک چرچ پر فائرنگ کی گئی جس میں کئی افراد زخمی ہوئے۔

مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ پولیس کی خصوصی فورس اتفاق سے اس وقت قریب ہی تھی جب فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوا جس پر اس کی جانب سے جوابی کارروائی کی گئی۔ اہلکار فوری طور پر عمارت میں داخل ہوئے اور لوگوں کو نکالنا شروع کر دیا جن میں ایک حاملہ خاتون بھی شامل تھیں۔

پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ جب اہلکار چرچ کے اندر پہنچے تو کچھ افراد ہلاک ہو چکے تھے جبکہ کئی زخمی تھے۔ اسی لمحے اوپر سے فائرنگ ہوئی جس پر اہلکار سیڑھیوں کی طرف گئے جہاں ان کو ایک شخص ملا۔

ایک عینی شاہد کا کہنا ہے کہ ’میں نے فائرنگ کی آواز سنی۔ یکے بعد دیگرے کئی فائر ہوئے۔‘

23 سالہ لارا بوچ نے بتایا کہ مختلف وقفوں سے چار بار فائرنگ ہوئی اور اس کے دوران کئی افراد کو گولیاں لگیں۔

’میں نے ایک شخص کو گراؤنڈ فلور سے پہلی منزل کی طرف بھاگتے ہوئے دیکھا۔‘

جرمنی میں حالیہ برسوں کے دوران فائرنگ کے کئی واقعات ہو چکے ہیں۔ فروری 2020 میں ہناؤ شہر میں 10 افراد کو ہلاک کیا گیا تھا۔ اس واقعے میں پانچ افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.