گھوڑے اور گدھے کے گوشت پر مصر میں تنازع، جامعۃ الازہر کا جواب

image

قاہرہ: مصر میں ایک صحافی نے جب یہ سوال کیا کہ ہم مصری گھوڑے اور گدھے کا گوشت کیوں نہیں کھاتے؟ جب کہ میری معلومات کے مطابق ان کا گوشت کھانے پر کوئی مذہبی اعتراض بھی موجود نہیں ہے تو وہاں ایک تنازع کھڑا ہو گیا جس پر جامعہ الازہر کو جواب دینا پڑ گیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ دنوں الدقھلیہ گورنری میں گھوڑے کا گوشت فروخت کرنے والے ایک پاکستانی کی گرفتاری پر مصری صحافی تامر امین نے اپنے پروگرام میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ گھوڑے اور گدھے کا گوشت دیگر ممالک میں فروخت کیا جاتا ہے اور کھایا جاتا ہے تو ہم مصری ان کا گوشت کیوں نہیں کھاتے؟

تامر امین نے اس سلسلے میں مؤقف اپنایا کہ گھوڑے کا گوشت انتہائی صحت بخش و محفوظ ہے اور ترقی یافتہ ممالک میں مہنگا کھانا بھی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ فرانس کے دارالحکومت پیرس میں گھوڑے کا گوشت سب سے مہنگے کھانوں میں شامل ہے۔

مصری صحافی کے اس متنازعہ بیان پر جامعۃ الازہر میں تقابلی فقہ کے پروفیسر ڈاکٹر احمد کریمہ نے کہا کہ مسلم فقہاء کا اس بات پر اجماع ہے کہ انسان کے لیے خچر اور گدھے کا گوشت کھانا حرام ہے۔

گھر میں شوہر کی خدمت بیوی کی ذمہ داری نہیں: مصری عالم کا فتویٰ

ڈاکٹر احمد کریمہ نے اس حوالے سے اپنے ٹی وی نشریاتی بیان میں بتایا کہ گدھے اور خچر جیسی مخلوق کا گوشت کھانے کی حتمی ممانعت ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ فقہاء نے کتے، بلیوں، شیروں اور بھیڑیوں جیسے شکار کرنے والے ہر جانور کا گوشت بھی کھانے سے منع کیا ہے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.