شہری پر تشدد کرنے والا شخص کون نکلا؟ ساری تفصیلات سامنے آگئیں ! پولیس سے سخت کارروائی کا مطالبہ

image

کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس میں پیش آنے والا ایک دلخراش واقعہ سوشل میڈیا پر شدید ردعمل کا سبب بن رہا ہے، جہاں خیابان اتحاد میں ایک لگژری گاڑی میں سوار شخص نے دن دہاڑے ایک شہری پر بہیمانہ تشدد کیا، وہ بھی اس کی بہن کے سامنے جو ہاتھ جوڑ کر رحم کی فریاد کرتی رہی۔

واقعے کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے فوری طور پر نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ساؤتھ سے تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کوئی بھی شخص قانون سے بالاتر نہیں، قانون شکنی پر ہر صورت کارروائی کی جائے گی، اور تشدد میں ملوث افراد کو قانون کے مطابق جواب دہ بنایا جائے گا۔

ایس ایس پی ساؤتھ مہزور علی کے مطابق حملہ آور کی شناخت سلمان فاروقی کے نام سے ہوئی ہے جو بائیونک فلمز کے نام سے چلنے والی ایک پروڈکشن کمپنی کا سربراہ ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ سلمان فاروقی اور اس کے سکیورٹی گارڈ نے مبینہ طور پر شہری پر تشدد کر کے قانون کو پامال کیا، اور اس وقت تحقیقات اس بات پر مرکوز ہیں کہ واقعہ کن حالات میں پیش آیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ فی الحال متاثرہ خاندان کی جانب سے کوئی باضابطہ شکایت درج نہیں کرائی گئی، بلکہ واقعے کی خبر انہیں سوشل میڈیا کے ذریعے ملی۔ ملزم کے دفتر پر چھاپہ مارا گیا تو وہ بند ملا، تاہم اس کی گرفتاری کے لیے مختلف جگہوں پر کارروائیاں جاری ہیں جبکہ متاثرہ خاندان کو تلاش کرنے کی کوشش بھی کی جا رہی ہے۔

اس واقعے نے شہر کے باسیوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے، جہاں طاقت اور اثرورسوخ کا بے جا استعمال ایک بار پھر عدل کے نظام پر سوالیہ نشان بن گیا ہے۔ یہ معاملہ اس بات کی کڑی یاد دہانی ہے کہ شہری تحفظ اور قانون کی بالادستی کو ہر حال میں یقینی بنانا ریاست کی بنیادی ذمہ داری ہے۔


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.