عمران خان کے خلاف مقدمات: کہاں سے وارنٹ گرفتاری کہاں سے ضمانت؟ 

image

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان پر اب تک 80 کے قریب مقدمات درج ہو چکے ہیں جن میں سے اکثریت میں انھوں نے ضمانت قبل از گرفتاری کروا رکھی ہے اور بعض میں وہ پیش نہیں ہو رہے۔ 

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی ایک مقامی عدالت نے عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں جبکہ دوسری عدالت نے ہائی کورٹ کی جانب سے معطل کیے گئے وارنٹ گرفتاری بحال کرتے ہوئے ان کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ 

گذشتہ ہفتے بھی اسلام آباد کی عدالت نے توشہ خانہ فوجداری مقدمے میں پیش نہ ہونے کے باعث گرفتار کرکے عدالت میں پیش کرنے کے لیے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے جنھیں اسلام آباد ہائی کورٹ نے معطل کرتے ہوئے انھیں 13 مارچ کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔ 

پیش نہ ہونے کی صورت میں عدالت عالیہ نے قانون کے مطابق کارروائی جاری رکھنے کا حکم دیا تھا۔ 

بدھ کو جب عمران خان عدالت میں پیش نہ ہوئے اور ان کے وکیل نے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دی تو عدالت نے سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔ بعد ازاں عدالت نے ہائی کورٹ کی جانب سے معطل کیے گئے وارنٹ بحال کرتے ہوئے انھیں گرفتار کرکے 18 مارچ کو پیش کرنے اور وارنٹ گرفتاری پر عمل در آمد کا حکم دے دیا۔ 

اسی طرح دوسری عدالت نے خاتون جج کو دھمکی کیس میں عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔ عدالت نے عمران خان کی آج کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے مارگلہ پولیس کو 29 مارچ کو عمران خان کی حاضری یقینی بنانے  کا حکم دے دیا۔

تحریک انصاف نے سیشن عدالت کے اس فیصلے کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ 

اسی طرح عمران خان پر مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی محسن شاہ نواز رانجھا نے اقدام قتل کا مقدمہ درج کرا رکھا ہے جس میں عمران خان عبوری ضمانت پر اور اسلام آباد ہائی کورٹ نے ان کی عبوری ضمانت میں 21 مارچ تک توسیع دیتے ہوئے انھیں شامل تفتیش ہونے کا حکم دے رکھا ہے۔ 

اگر عمران خان 21 مارچ کو بھی عدالت میں پیش نہیں ہوتے تو یہاں سے ان کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کا امکان ہے۔ 

اس کے علاوہ اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے تھانہ سنگجانی میں اقدام قتل کے مقدمے میں نامزد عمران خان کی عبوری ضمانت میں 21 مارچ تک توسیع دے رکھی ہے۔

گزشتہ سماعت پر عدالت نے عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے انھیں 21 مارچ کو پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔ 

اس کے علاوہ اسلام آباد کی مقامی بینکنگ کورٹ میں عمران خان کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ کیس اور توشہ خانہ ریفرنس کیس میں درج فوجداری مقدمات بھی زیر سماعت ہیں جن میں عمران کان عبوری ضمانت حاصل کر چکے ہیں۔ 

گذشتہ ہفتے کوئٹہ کی ایک عدالت نے بھی عمران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے جس کے بعد کوئٹہ سے پولیس لاہور پہنچی تھی تاہم بلوچستان ہائی کورٹ نے عمران کان کے وارنٹ گرفتاری معطل کرتے ہوئے پولیس کو گرفتاری سے روک دیا تھا۔ 

اسلام آباد پولیس کی ایک ٹیم لاہور میں عمران خان کی گرفتاری کے لیے گئی تھی اس کے راستے میں رکاوٹ ڈالنے، پی ٹی آئی کے کارکن کے قتل اور بعد ازاں اس قتل کو چھپانے کے الزام میں بھی عمران خان پر تین ایف آئی آرز درج کی گئی ہیں۔ 

اس سے لاہور ہائی کورٹ اور اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی کے وقت ہونے والی ہنگامی آرائی اور تھوڑ پھوڑ کے الزام پر میں لاہور اور اسلام آباد میں عمران خان کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ہیں۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.