اسلام آباد میں ڈاکوؤں کے ہاتھوں نوجوان ہلاک، ’فیملی کے ساتھ واک پر نکلا تھا‘

image

پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد کے سیکٹر جی 13 میں ڈاکوؤں نے فائرنگ کر کے فیملی کے ساتھ واک کرتے ہوئے ایک نوجوان کو قتل کر دیا ہے۔

اسلام آباد کے تھانہ گولڑہ میں درج ایف آئی آر کے مطابق یہ واقعہ پیر اور منگل کی درمیانی شب پیش آیا۔

ایف آئی آر کے متن کے مطابق مقتول نوجوان کے والد نے بتایا کہ ’میرا 21 سالہ بیٹا حسنین عباس میری بیٹی اور دو بھانجوں کے ساتھ رات ساڑھے نو بجے گھر سے واک کے لیے نکلے۔‘

’جونہی وہ گلی نمبر 136 کے قریب پہنچے تو دو موٹر سائیکل سوار آ گئے جن میں سے ایک نے پستول تان کر عثمان سے موبائل فون چھین لیا۔‘

مقتول نوجوان کے والد نے پولیس کو دی گئی درخواست میں مزید بتایا کہ ’عثمان کے ساتھ موجود میرے بیٹے نے اس لڑکے سے پستول چھیننے کی کوشش تو اس نے حسنین پر سیدھی فائرنگ کر دی۔‘

’فائرنگ کے نتیجے میں گولیاں حسنین کے پیٹ کے نیچے نازک حصوں پر لگیں جس کے بعد حسنین کو زخمی حالت میں پمز ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔‘

اردو نیوز کے رابطہ کرنے پر مقتول نوجوان کے والد زاہد حسین نے مختصر بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم بہت صدمے میں ہیں۔ آج ایس پی صاحب ہمارے پاس آئے ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ وہ مجرموں کو ضرور گرفتار کرائیں گے۔‘

کیا آپ کے گھر کے قریب کوئی سی سی ٹی وی کیمرے نصب ہیں جن کی فوٹیج سے مجرموں کی تلاش میں آسانی ہو سکے؟ اس سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ’سی سی ٹی وی کیمرے موجود ہیں لیکن ابھی اس حوالے سے کچھ نہیں کیا۔ میں اس بارے میں کسی سے بات کروں گا۔‘

جس علاقے میں ڈکیتی اور قتل کی یہ واردات ہوئی، یہ اسلام آباد کے تھانہ گولڑہ کے تحت آتا ہے۔

اردو نیوز کے رابطہ کرنے پر تھانہ گولڑہ کے محرر آفتاب نے بتایا کہ ’ابھی یہ بالکل نیا واقعہ ہے۔ ابتدائی تحقیقات جاری ہیں۔‘

سی سی ٹی وی فوٹیج کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ’آج کل ہر جگہ کیمرے موجود ہیں۔ انہیں بھی چیک کریں گے۔ ہم کوشش کر رہے ہیں، اچھے کی امید رکھنی چاہیے۔‘

اسلام آباد میں سٹریٹ کرائمز میں اضافے سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’جی بالکل کرائمز میں اضافہ ہوا ہے لیکن ہم بھی ان سے نمٹنے کے لیے معمول سے زیادہ کام کر رہے ہیں۔‘

واضح رہے کہ اسلام آباد کے اسی سیکٹر جی 13 میں سات اور آٹھ مارچ کی درمیانی شب واک کرنے والے چھ رہائشیوں سے ڈاکوؤں نے ان کے موبائل فونز چھین لیے تھے۔

گزشتہ ہفتے کے واقعے میں ملوث افراد کی گرفتاری سے متعلق پوچھنے پر تھانہ سنجانی میں تعینات سب انسپکٹر سہیل اکرم نے بتایا کہ ’ہم اس واردات میں  ملوث افراد کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں۔‘

انہوں نے بتایا کہ ’جہاں یہ واقعہ پیش آیا ، اس پارک کے قریب سی سی ٹی وی کیمرے نہیں ہیں لیکن مجرم جلد پکڑے جائیں گے۔‘

سہیل اکرم نے مزید بتایا کہ اس سے قبل اس طرح کی وارداتوں میں گرفتار ہونے والے افراد کا تعلق اسلام آباد کے باہر نواحی علاقوں سے تھا۔‘

 

 


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.