2 چمچ زیرے کو گرم پانی میں رات بھر بھگو کر کھانے سے کیا ہوتا ہے؟ زیرے کے استعمال کا ایسا طریقہ جو آپ کے بھی ہزاروں روپے بچا سکتا ہے

image

کھانے میں تو زیرہ ڈلتا ہی ہے لیکن اس کو پانی میں بھگو کر پینے کے ایسے نایاب فائدے hamariweb.com میں آپ کو بتانے جا رہے ہیں جن کو جان کر آپ بھی آج سے ہی اس کا استعمال شروع کردیں گے، لیکن فائدہ مستقل استعمال یا کچھ عرصے کے استعمال کے بعد ہی ہوگا فوری اثر ہونا مشکل ہے لیکن اگر آپ کو شُبہ ہو تو ڈاکٹر سے لازمی رجوع کریں ہوسکتا ہے کہ آپ کو کسی اندرونی بیماری کے باعث اس قیمتی ٹپ کا فائدہ نہ ہو۔

زیرے میں آئرن، اینٹی آکسیڈنٹ اور اینٹی ایفلامینٹری خصوصیات پائی جاتی ہیں جو کہ ہمارے جسم میں ہونے والی چند بے قاعدگیوں کے لئے بہت مفید ثابت ہوتی ہے۔ آج ہم آپ کو بتانے جا رہے ہیں زیرے کے پانی کو پینے کے بہت زبردست فائدے جو کم ہی لوگ جانتے ہیں۔

یہ پانی تھائی رائیڈ کے مسئلے کو دو صورتوں میں ختم کرسکتا ہے یا تو وہ زیادہ خطرناک نہ ہو اور دوسرا یہ کہ آپ 8 ہفتوں تک لازمی اس کا استعمال کریں گے۔ یہ آپ کے تھائی رائیڈ کے مسئلے کو حل کرنے میں اپنی انفلامیٹری خصوصیات سے مدد دیتا ہے۔

خواتین کی بڑھتی ہوئی بیماری پی سی اوز کا علاج کئی طریقے سے کیا جاتا ہے جس میں زیرے کا پانی ایسے ڈیڈورنٹ کا کام کرتا ہے جو ہارمونز کی خرابی کو دور کرتا ہے جس سے پی سی او کے مسئلے میں کمی آجاتی ہے۔ معدے کی جلن اور سینے کی تیزابیت کو دور کرنے میں مدد دیتا ہے۔

وزن میں کمی اور کولیسٹرول لیول کم کرنے میں مفید ہے۔ بلڈ شوگر کو کنٹرول کرتا ہے اور شوگر کے مریضوں کے لئے راحت بخش ہے۔نظامِ ہضم کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ قبض، ڈائریا اور قے کی شکایت میں زیرہ کارآمد ٹانک ہے۔ بلڈ پریشر کو کم کرنے میں زیرہ مفید ہے۔ بشرطیکہ زیرے کو ایک چٹکی یا آدھے چمچ سے زیادہ استعمال نہ کیا جائے۔ اگر آپ جلد بوڑھا نہیں ہونا چاہتے تو روزانہ ایک چٹکی زیرہ استعمال کریں یا تو رات کے وقت ایک چٹکی زیرے کو گلاس پانی میں بھگو دیں صبح نہارمنہ پانی پی لیں زیرہ پھینک دیں اس سے جلد بُڑھاپے کے اثرات رونما نہیں ہوں گے کیونکہ اس میں وٹامن ای پایا جاتا ہے جو اینٹی ایجنگ اثرات کی روک تھام کرتا ہے۔


About the Author:

Humaira Aslam is dedicated content writer for news and featured content especially women related topics. She has strong academic background in Mass Communication from University of Karachi. She is imaginative, diligent, and well-versed in social topics and research.

سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts