روزے میں پیاس لگتی ہے اور؟ جانئیے سحری میں ایسا کیا کام کریں جس سے پورا دن پیاس نہیں لگے گی اور روزہ بھی اچھا گزرے گا

image

رمضان کے روزے اس وقت جاری ہیں تو اللہ کے لیے اپنی بھوک پیاس کو نظر انداز کر کے عبادت میں مشغول ہیں۔ روزے میں پیاس کا لگنا ایک عام سی بات ہے مگر ایسا کیوں ہوتا ہے اس کے پیچھے چھپی وجوہات پر نظر ڈالنا ضروری ہے۔

ہماری ویب ڈاٹ کام کے اس آرٹیکل میں آپ کو روزے میں پیاس کی شدت ختم کرنے والی خاص چیزوں سے متعلق دلچسپ معلومات فراہم کریں گے۔

سخت محنت اور تپتی گرمی کے باعث جب پسینہ نکلتا ہے تو روزے دار کے جسم میں پانی کی کمی ہوتی ہے جس کے بعد اُسے پیاس کی شدت بہت زیادہ محسوس ہوتی ہے۔

دہی کھائیں

ایک کپ دہی میں 85 فیصد پانی موجود ہوتا ہے۔ سحری میں دہی کے استعمال سے سارا دن پیاس نہیں اور نہ ہی منہ خشک ہوتا ہے۔ چاہیں تو آزما کر دیکھ لیں۔

دن کے وقت نہا لیں

اگر آپ کو روزہ زیادہ لگ رہا ہے تو دن میں کسی بھی وقت دن میں نہا لیں جس سے آپ دن بھر ترو تازہ رہ سکتے ہیں کیونکہ ٹھنڈا شاور پیاس اور تھکن کو دور کرتا ہے۔ اسی طرح، آپ ایک گیلا تولیہ بھی استعمال کر سکتے ہیں اور اسے اپنے سر اور چہرے پر تھپتھپا کر تازہ دم کر سکتے ہیں۔

تربوز کھائیں

تربوز میں پانی کی کافی مقدار پائی جاتی ہے اور اس کے استعمال سے جسم کی آبیت برقرار رہتی ہے۔ تربوز کو کاٹ کر کھائیں یا اس کا جوس پیئیں جو آپ کو پورا دن روزہ لگنے نہیں دے گا۔

چائے یا کافی کا زیادہ استعمال

رمضان کے دوران ایک یا دو کپ کافی یا چائے کا استعمال تو ٹھیک ہے مگر ان مشروبات کی زیادہ مقدار زیادہ پیشاب کا باعث بنتی ہے اور جیسا بتایا جا چکا ہے کہ اس سے جسم میں موجود پانی کی زیادہ مقدار خارج ہوجاتی ہے۔ تو اگر رمضان میں چائے یا کافی کا استمعال کم کرکے لیموں پانی کا زیادہ استعمال کریں تو یہ ڈی ہائیڈریشن سے بچاﺅ کے لیے بہتر ہے بلکہ روزے کے دوران پیاس کا احساس بھی زیادہ نہیں ستائے گا۔

کچی لسی کا استعمال

سحری کھاتے وقت کچی لسی میں الائچی کا پاؤڈر ڈال کر پینے سے پیاس لگنے کا احساس کم ہوجاتا ہے۔


About the Author:

Zain Basit is a skilled content writer with a passion for politics, technology, and entertainment. He has a degree in Mass Communication and has been writing engaging content for Hamariweb for over 3 years.

مزید خبریں
سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.