اکیلے 4 بینک لوٹ چکی ہے۔۔ خوبصورت ڈاکو حسینہ، جس کا ڈکیتی کرنے کا طریقہ وائرل کیسے ہوا؟

image

اکثر دنیا میں کچھ ایسے کئی عام سے لوگ ہوتے ہیں جو کہ مشہور ہو جاتے ہیں، کچھ تو اپنے عمل کی وجہ سے بھی سب کو حیران کرتے ہیں۔

ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو ایک ایسی ہی لڑکی کے بارے میں بتائیں گے۔

بھارتی نژاد امریکی خاتون نے اس وقت سب کی توجہ حاصل کی تھی جب یہ ڈاکو حسینہ امریکہ کے کئی بینکوں میں ڈکیتی کر چکی تھی۔

خفیہ انداز، بہترین حکمت عملی اور رازداری سے ڈکیتی کرنے والی سندیپ کور نے بینکوں میں سے لاکھوں روپے لوٹ لیے تھے، ہر بار اسے کامیابی کا سامنا ہی کرنا پڑتا۔

لیکن آخری بار ڈکیتی کی کوشش کی تو امریکی پولیس نے اس بار اسے رنگ ہاتھوں پکڑ ہی لیا، اور جب پکڑی گئی تو اس کی کہانی نے بھی سب کو حیران کیا۔

تقریبا 33 سالہ سندیپ نے والدین کی مرضی کی شادی سے انکار کیا تھا اور اپنے پسندیدہ شخص کے ساتھ بھاگ کر شادی کی تھی، جس کے بعد انجام یہ ہوا کہ اس نے بھی سندیپ پر تشدد کرنا شروع کر دیا جس کے بعد دونوں میں علیحدگی ہو گئی۔

لیکن کہانی یہاں ختم نہیں ہوئی بلکہ سندیپ نے کچھ رقم سے اسٹاک مارکٹ میں پیسہ لگایا جو کہ اس کے لیے خوش قسمت ثابت ہوا کیونکہ پیسہ برباد نہیں ہوا۔

لیکن جب اس نے گیمبلنگ میں بھی پیسہ لگانا شروع کیا تو جوا اسے راز نہ آیا اور وہ مقروض تک ہو گئی، جس کے بعد اس کی زندگی کے بھیانک دنوں کی شروعات ہوئی۔

اس نے ڈکیتی اور چوری کرنا شروع کی، عدالت میں جب سندیپ کو پیش کیا گیا تو اسے اپنی سزا 66 ماہ قید یعنی 5 سال کی سزا پر افسوس نہیں ہوا بلکہ اس کا کہنا تھا کہ اب مجھے سزا سے فرق نہیں پڑتا ہے کیونکہ اب میرا مذہب کی جانب جھکاؤ ہو رہا ہے۔

دلچسپ بات یہ بھی تھی کہ سندیپ کا طریقہ واردات سب کو حیران کر رہا تھا کیونکہ وہ ہر بینک میں جاتے ہی کہتی کہ میرے پاس بم ہے، میں سب کو اڑا دوں گی، جو کچھ بھی ہے میرے حوالے کر دو۔ اس طرح وہ کئی لاکھ ڈالرز تک کما چکی تھی، یہی وجہ تھی کہ جج نے اس پر 40 ہزار ڈالرز کا جرمانہ بھی عائد کیا۔


About the Author:

Khan is a creative content writer who loves writing about Entertainment, culture, and Politics. He holds a degree in Media Science from SMIU and has been writing engaging and informative content for entertainment, art and history blogs for over five years.

عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts