زندہ انسان قبر میں جاتا ہے اور واپس آتا ہے۔۔ یورپ کی یونی ورسٹی کا انسان کو نئی زندگی دینے کا حیران کن تجربہ

image

سائنس جیسے جیسے ترقی کر رہی ہے اسی طرح اب انسان کو بھی حیرت میں ڈال رہی ہے، کچھ تو فائدہ بھی دے رہی مگر کچھ آگے چل کر نقصان کا پیش خیمہ بھی ثابت ہو سکتی ہے۔

ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو اسی حوالے سے بتائیں گے۔

یورپی ملک نیدرلینڈز کی ایک یونی ورسٹی نے قبر سے متعلق ایک ایسی تحقیق کی ہے جو سب کو حیران کر رہی ہے، یونی ورسٹی کی جانب سے یہ عمل اس وقت اپنایا گیا جب ڈیجیٹل دنیا کے زمانے میں انسان موبائل فون کی دنیا میں اس طرح کھو گئے ہیں کہ دماغی سکون بھی غائب ہے اور خود انسان بھی۔

ایسے میں یونی ورسٹی کے طالب علموں کی جانب سے ایک ایسا سائنسی عل متعارف کرایا گیا ہے، جسے Purification Grave کا نام دیا گیا ہے، جس میں جا کر انسان جب واپس اس دنیا میں آتا ہے، تو مکمل طور پر بدلا ہوا ہوتا ہے۔

اب یہ بدلا ہوا انسان کی اصطلاح مختلف انداز میں کی گئی یعنی دنیا کی ہلچل، شور و غل، پریشانیوں سے بالکل صاف۔ یہ سب کس طرح ہوتا ہے؟ اس سب کے طالب علموں کی جانب سے ایک قبر بنائی گئی ہے۔

یونی ورسٹی کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا ہے، کہ اس قبر میں لیٹ کر انسان اپنی موت کو یاد کرتا ہے، جب وہ اس مشکل ترین اور خوفناک لمحے کو اسی مقام پر سوچتا ہے تو اسے کافی حد تک تبدیلی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

یہی وجہ ہے کہ اس قبر کو جنگلاتی علاقے میں بنایا گیا ہے، جہاں صرف قدرتی ماحول موجود ہے، اور کچھ نہیں ہے۔ دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ یہاں جانے کے لیے آپ کے پاس آپ کا ذہن ہی ہونا چاہیے یعنی موبائل فون، کتب یا کوئی دیگر چیزیں نہیں صرف آپ اور آپ کی سوچ۔

یہ نرالا انداز اگرچہ سب کو حیران کر رہا ہے، لیکن ان کی آنکھیں کھولنے کے لیے فیصلہ کن بھی ثابت ہو سکتا ہے۔


About the Author:

Khan is a creative content writer who loves writing about Entertainment, culture, and Politics. He holds a degree in Media Science from SMIU and has been writing engaging and informative content for entertainment, art and history blogs for over five years.

سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts