وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عمران ریاض صحافی نہیں، سیاسی جماعت کا ترجمان ہے، ہماری حکومت آزادی صحافت پر یقین رکھتی ہے۔
برطانوی صحافی اسکندر کرمانی کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر مریم اورنگزیب سے غیر رسمی گفتگو کی ویڈیو شیئر کی گئی۔ ویڈیو میں صحافی نے سوال کیا کہ پاکستان میں صحافی غائب ہورہے ہیں، انہیں حراست میں لیا جارہا ہے۔ آپکی حکومت اس کی ذمہ دار ہے۔
مریم اورنگزیب نے صحافی سے سوال کیا کہ مجھے کسی ایک صحافی کا نام بتائیں جو لاپتہ ہوا ہو، اسے گولی ماری گئی ہو یا اغواء کیا گیا ہو جس پر برطانوی صحافی کی طرف سے صحافی عمران ریاض کا نام لیا گیا۔
وفاقی وزیر نے عمران ریاض کو سیاسی جماعت کا ترجمان قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں صحافیوں اور سیاسی جماعت کے ترجمانوں میں فرق کرنا ہوگا۔ جو صحافی سیاسی جماعتوں کے ترجمانی کرے اسے صحافیوں کے ساتھ نہ ملایا جائے۔ عمران ریاض کے خلاف عدالتوں میں کیسز زیر سماعت ہیں۔
سابق وزیراعظم عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو ان کے دور میں عالمی صحافتی تنظیم نے میڈیا پریڈیٹر کا خطاب دیا تھا۔ عمران خان نے اپنے دور میں صحافیوں کو گرفتار کیا گیا، ان کی آواز بند کی جبکہ شہباز حکومت میں میڈیا فریڈم انڈیکس میں 7 درجے بہتری آئی ہے۔
برطانوی صحافی نے پھر سوال کیا کہ کوئی صحافی جتنا اچھا ہو یا برا، اسکی گمشدگی کے بارے میں آپکا کیا خیال ہے کیونکہ پولیس کے مطابق عمران ریاض انکی حراست میں نہیں ہیں۔
جواب میں مریم اورنگزیب نے کہا کہ کوئی بھی شخص اگر غائب ہو چاہے وہ میں خود ہوں یا عمران ریاض ہو، میں اسکی مذمت کرتی ہوں۔ اس وقت تمام ٹی وی چینلز چل رہے ہیں، تمام اینکرز مرضی سے کام کر رہے ہیں۔