میری طلاق سوشل میڈیا نے کروا دی تھی کیونکہ ۔۔ صنم جنگ نے دورانِ حمل ٹی وی پر کام کیوں کیا؟ سالوں بعد اپنی زندگی سے متعلق بڑا انکشاف کر دیا

image

سوشل میڈیا نے میری طلاق کروا دی تھی۔ یہ الفاظ ہیں ملک کی مشہور ٹی وی میزبان صنم جنگ کے۔ انہوں نے حال ہی میں دیے گئے انٹرویو میں زندگی کے مشکل ترین وقت کے بارے میں بتایا جب انہیں لوگوں کی وجہ سے تکلیف پہنچی۔

ہوا کچھ یوں کہ ان کے شوہر قسام جوکہ پیشے کے اعتبار سے پائلٹ ہیں تو وہ شادی کے کچھ وقت بعد اپنی نوکری پر جانے لگے تو لوگوں نے یہ سوال اٹھانا شروع کر دیا کہ یہ اہلیہ کے ساتھ نظر نہیں آتے، یہ بات بھی میں نے برداشت کی۔

مگر جب اللہ پاک نے بیٹی کی نعمت سےنوازا تو اس کی سالگرہ اور میری چھوٹی بہن کی ڈھولکی کی تقریب کی تصاویر میں بھی لوگوں کو شوہر نظر نہ آئے ۔

تو ایک افواہ پھیلا دی گئی کہ یہ ساتھ نہیں ان میں علیحدگی ہو گئی تو میں نے بھی ایسے میں ایک صارف کو جواب دے ڈالا کہ ہاں آپ کی وجہ سے طلاق ہوئی۔ بس پھر کیا تھا ہر طرف یہ خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی۔

سسرال اور مائکے سے مجھ کو فون آنے لگے یہی نہیں بلکہ شوہر کے دوست بھی ان سے خیریت پوچھتے رہے کیونکہ وہ حیران تھے کہ کل تک تو یہ بالکل ٹھیک ٹھاک ہنس کھیل رہے تھے۔

اس کے علاوہ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ مجھے جب میں حاملہ تھی تو بھی ٹی وی پر مارننگ شو کیا کرتی تھی ۔ اور جس دن اپنی اولادکو گود میں لیا اس وقت بھی میں ٹی وی شو ہی کر رہی تھی۔

شو ختم ہونے کے بعد اسپتال گئی ۔ لیکن اس وقت میں میرے شوہر اور چینل انتظامیہ نے بہت ساتھ دیا۔ آفس والوں نے ایک لفٹ میرے لیے خاص طور پر روک رکھی تھی تاکہ جلدی سے نیچے اپنی کار تک پہنچ سکوں۔

انٹرویو کے آخر میں صنم نے یہ بھی بتایا کہ اسپتال میری والدہ کے گھر اور سسرال سے 15 سے 20 منٹ کے فاصلے پر تھا تو جیسے ہی ہم اسپتال جانے لگے تو شوہر نے ایک میسج خاندان میں کر دیا تو ہم سے پہلے سب اسپتال میں موجود تھے۔


About the Author:

Faiq is a versatile content writer who specializes in writing about current affairs, showbiz, and sports. He holds a degree in Mass Communication from the Urdu Federal University and has several years of experience writing.

مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.