کہیں جنگ پر زور تو کہیں امن کی اپیل، پاکستان اور انڈیا کے کس فنکار نے کیا کہا؟

image
چار روز تک جاری رہنے والے کراس بارڈر حملوں کے بعد انڈیا اور پاکستان لڑائی روکنے پر متفق ہو گئے ہیں۔ دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی کے دوران سوشل میڈیا کا محاذ بھی خاصا گرم رہا۔

دونوں ہی طرف کے سیاسی رہنما ایک دوسرے کے ملک کے خلاف ایکس پر سخت بیانات پر مبنی پوسٹیں داغتے نظر آئے جبکہ پاکستانی صارفین  نے اپنی ’میمز وار‘ جاری رکھی۔

ایسے میں کیسے ممکن تھا کہ شوبز انڈسٹری سے جُڑے فنکار خاموش رہتے۔

پاکستانی فنکاروں کے انسٹاگرام سمیت دیگر سوشل میڈیا اکاؤنٹس کا جائزہ لیں تو یہ معلوم ہوتا ہے کہ وہ صرف ان دو چار دنوں میں ہی نہیں بلکہ گذشتہ ماہ سے ہی انڈیا اور پاکستان کے درمیان بڑھتی کشیدگی پر اپنے خیالات کا اظہار کر رہے ہیں۔

22 اپریل کو انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں مسلح افراد کے حملے میں 26 شہریوں کی موت پر پاکستان میں ڈرامہ اور فلم انڈسٹری کی شخصیات نے افسوس کا اظہار کیا تھا۔

انڈین فلم ’عبیر گلال‘ سے بالی وڈ میں اپنا کم بیک کرنے والے پاکستانی اداکار فواد خان کے ساتھ ساتھ ہانیہ عامر، ماہرہ خان، صبا قمر، ماورہ حسین، احسن خان، دانش تیمور سمیت کئی فنکاروں نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے ہلاک ہونے والے افراد کے اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہار کیا تھا۔

اس وقت تک کسی کو اندازہ نہیں تھا کہ پاکستان کی شوبز انڈسٹری کی شخصیات کے لیے صورتحال کتنی گھمبیر ہونے والی ہے۔

انڈیا نے پہلگام حملے کا ذمہ دار پاکستان کو ٹھہراتے ہوئے جو سخت اقدامات اُٹھائے ان کی زد میں پاکستانی فنکار بھی آئے۔

30 اپریل کو انڈیا میں کئی پاکستانی فنکاروں کے انسٹاگرام اکاؤنٹس بند کر دیے گئے، یہاں تک کہ ہانیہ عامر جن کی انڈیا میں بھی اچھی خاصی فین فالوؤنگ ہے ان کے اکاؤنٹ پر بھی پابندی عائد کر دی گئی۔

انڈیا کی جانب سے پاکستانی یو ٹیوبرز اور نجی ٹیلی ویژن چینلز کے یوٹیوب چینلز کو اپنے ملک میں بلاک کر دیا گیا جبکہ پاکستانی اداکار فواد خان کی انڈین فلم ’عبیر گلال‘ پر بھی انڈیا میں پابندی لگ گئی۔

اور اب انڈیا کی وزارت اطلاعات و نشریات نے او ٹی ٹی پلیٹ فارمز(سٹریمنگ پلیٹ فارمز) کے لیے ایک حکم نامہ جاری کیا ہے جس کے مطابق انڈیا میں پاکستانی فلموں، گانوں، پوڈکاسٹ اور دوسرے آن لائن مواد پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

انڈیا نے جب چھ مئی کی شب پاکستان میں نو مقامات  کو نشانہ بنایا تو اُس وقت بھی پاکستان کے کئی شوبز ستاروں نے ایک بار پھر اپنے آفیشل اکاؤنٹس پر جذبات کا اظہار کیا۔

ماہرہ خان، ہانیہ عامر، عروہ حسین، فرحان سعید فواد خان، کبریٰ خان، آئمہ بیگ، منشا پاشا، ماوراہ حسین سمیت بہت سے پاکستانی فنکاروں نے انڈیا کی کارروائیوں کو ’بزدلانہ‘ قرار دیا۔

جب پاکستان نے سنیچر کی صبح انڈیا کے حملوں کے خلاف جوابی کارروائی کا آغاز آپریشن ’بنیان مرصوص‘ سے کیا تو پاکستان اور انڈیا کے فنکار اپنی اپنی مسلح افواج کا حوصلہ بڑھاتے نظر آئے۔

ان پوسٹوں میں وطن سے محبت کا اظہار، بھرپور ’جوابی‘ کارروائیوں پر فوج کو خراجِ تحسین، ان کے شانہ بشانہ کھڑا ہونے کا عزم ظاہر کیا گیا تھا۔

ہمایوں سعید نے لکھا کہ ’ہم نے کبھی بھی یہ جنگ شروع کرنے کا ارادہ نہیں کیا لیکن کوئی غلط فہمی میں نہ رہے، پاکستانی فوج انڈیا کی ہر جارحیت کا پوری طاقت اور طاقت سے جواب دے گی۔ انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ یہ تنازع بہت دیر ہونے سے پہلے ختم ہو جائے گا کیونکہ دونوں ممالک اس کے متحمّل نہیں ہو سکتے۔ پاکستان زندہ باد!‘

ماہرہ خان نے لکھا کہ میرے پاس ایک آواز ہے اور میں اسے استعمال کر سکتی ہوں۔ جب ہماری اپنی سرزمین پر ناانصافی ہوتی ہے تو ہم آواز اٹھاتے ہیں، ہم تشدد کی مذمت کرتے ہیں جہاں بھی ایسا ہوتا ہے۔ انہوں نے مزید لکھا کہ ’میرے پاکستان، میں تم سے پیار کرتی ہوں۔ اس گھناؤنی اشتعال انگیزی کے بعد بھی ہم اس لیول تک نہ گریں، امن قائم ہو۔‘

زارا نور عباس نے لکھا کہ ’جنگ کوئی مذاق نہیں، صرف وہی لوگ اس کا اصل درد سمجھتے ہیں جو کسی قریبی شخص کو کھو چکے ہوں۔‘

درفشاں سلیم نے لکھا کہ ’معلوم نہیں ہم کب تک امن کی بات کرتے رہیں گے جب کہ انڈیا بزدلانہ حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔ ایسی صورتحال میں امن کی بات بات کرنا مشکل ہے۔‘

ہانیہ عامر نے انسٹاگرام پر لکھا کہ ’میرے پاس فی الحال الفاظ نہیں ہیں۔ میرے پاس صرف غصہ، درد، اور ایک بھاری دل ہے۔ ایک بچہ چلا گیا ہے۔ خاندان بکھر گئے ہیں۔ کس لیے؟ یہ ظلم ہے۔ یہ طاقت نہیں ہے۔ یہ شرمناک ہے، یہ بزدلی ہے۔‘

عائزہ خان نے اپنے انسٹاگرام پر ایک پوسٹ شیئر کی جس میں لکھا تھا کہ وہ انسانیت کے ساتھ کھڑی ہیں۔ ’انسانیت مذہب، نسل، قومیت، سیاست یا ذاتی مفادات سے بالاتر ہے۔‘

تاہم اس پوسٹ کے ترمیم شدہ کیپشن میں انہوں نے لکھا کہ ’میں پاکستان کے ساتھ کھڑی ہوں۔‘

مہوش حیات نے لکھا کہ ’وہ ہماری عمارتوں کو توڑ سکتے ہیں، لیکن وہ جذبہ نہیں جس نے اس قوم کو بنایا۔‘

عروہ حسین نے لکھا کہ ’ہم اس وقت کسی جنگی دشمن سے نہیں لڑ رہے۔ ہم ایک چھوٹے سے انا پر مبنی ذہنیت رکھنے والے پڑوسی سے لڑ رہے ہیں جو محض سیاسی مہم کے لیے جعلی پروپیگنڈہ نقطہ نظر کو ثابت کرنا چاہتا ہے۔

آئمہ بیگ نے لکھا کہ ’میرا دل بھاری ہے کیونکہ جنگ صرف فوجیوں، خاندانوں اور قوموں کے لیے درد لاتی ہے۔ میں امن کے لیے دعا کر رہی ہوں۔ پاکستان کی بیٹی کے طور پر میں اپنے لوگوں کے ساتھ کھڑی ہوں نفرت میں نہیں بلکہ امید کے ساتھ۔‘

اداکار اسامہ خان نے لکھا کہ جنگ کبھی آپشن نہیں ہو سکتی تاہم، انہوں نے کہا کہ ’اگر آپ ہم پر جنگ مسلط کرتے ہیں، تو ہم ڈرنے والے نہیں ہیں۔‘

اشنا شاہ نے لکھا کہ ’دونوں ممالک جوہری طاقتیں ہیں اور جنگ اس میں شامل ہر فرد کے لیے تباہ کن ہو گی اور کوئی بھی فریق اس طرح کے سانحے کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ ہمارے ملک کے سیاسی ماحول سے قطع نظر، اب متحد ہونے کا وقت ہے۔‘

سجل علی نے لکھا کہ ’شہری علاقوں کو نشانہ بنانا اور معصوم لوگوں کی موت کا باعث بننا طاقت نہیں، بزدلی ہے۔ کوئی بیانیہ، کوئی ایجنڈا، کوئی جواز ایسی شرمناک حرکت کا دفاع نہیں کرسکتا۔‘

اداکارہ عینی جعفری نے لکھا کہ ’جنگ انسانیت کی ناکامی ہے‘۔انہوں نے امن، تدبر کا مظاہرہ کرنے اور بات چیت پر زور دیا۔‘

انجلین ملک نے لکھا کہ ’ایٹمی جنگ میں کوئی فاتح نہیں ہوتا صرف معصوم جانوں کا نقصان ہوتا ہے۔‘

منال خان نے فوج کے جوانون کے نام پیغام میں لکھا کہ ’آپ کی ہمت ہماری آزادی کی حفاظت کرتی ہے۔ جب ہم سکون سے سوتے ہیں، آپ خطرے کے راستے میں کھڑے ہوتے ہیں۔ آپ ہمارا فخر، ہمارے ہیرو، ہمارے محافظ ہیں، اللہ آپ کو سلامت اور فتح مند رکھے، پاکستان زندہ باد۔‘

زاہد احمد نے اپنی انسٹا سٹوری میں لکھا کہ ’جنگ ہو یا نہ ہو لیکن آگے بڑھتے ہوئے ایک چیز واضح ہونی چاہیے۔ انڈین فنکاروں کے ساتھ کام کرنے کی خواہش کرنے کے بجائے ہمارے فنکاروں کو ایسی ذہنیت سے وابستہ ہونے کا سوچ کر بھی نفرت محسوس کرنی چاہیے۔ یہ ’آرٹ کی کوئی باؤنڈری نہیں ہوتی‘ والا ڈرامہ بہت ہوگیا۔‘

بالی وڈ کے خانز کی ’خاموشی‘بالی وڈ اداکاروں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کا جائزہ لیں تو بالی وڈ کے تینوں خانز کے آفیشل اکاؤنٹس اس معاملے پر خاموش رہے۔ سلمان خان نے سیز فائر کے متعلق ایکس پر پوسٹ کی جس میں لکھا کہ ’جنگ بندی کے لیے خدا کا شکر ہے۔‘  تاہم، انہوں نے انڈین صارفین کی جانب سے تنقید کے بعد اپنی یہ پوسٹ ڈیلیٹ کر دی۔

امیتابھ بچن نے اپنی فلم اگنی پتھ کی مشہور لائنیں شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’آپریشن سندور! جئے ہند! جئے ہند کی سینا۔ تُو نا تھمے گا کبھی، تُو نا مُڑے گا کبھی، تُو نہ رکے گا کبھی۔‘

اداکار اکشے کمار، کنگنا رناوت اور سنیل شیٹی سمیت انڈین فنکاروں نے اپنی مسلح افواج کی تعریف کی۔

اکشے کمار نے ایکس پر لکھا کہ ’جے ہند۔‘ کنگنا رناوت نے دہشت گردی پر حکومت کے ’زیرو ٹالرینس‘ کے مؤقف کو دہرایا۔

اداکارہ نمرت کور نے لکھا کہ ’ہماری افواج کے ساتھ متحد۔ ایک ملک، ایک مشن۔‘

کنگنا رناوت کو حرا مانی کا جواباداکارہ کنگنا رناوت نے اپنی انسٹاگرام سٹوری میں پاکستان پر شدید تنقید کرتے ہوئے پاکستان کو ’نقشے سے ہی مٹا دینے‘ کی خواہش کا اظہار کیا جس پر پاکستانی اداکارہ حرا مانی نے لکھا کہ ’انڈینز نے کنگنا رناوت کو سائیڈ لائن کرکے صحیح کیا۔ کنگنا رونا مت کیونکہ پاکستانی فوج نے جو ان کی بینڈ بجائی ہے، اس کا دکھ آنسوؤں سے بھی نہیں جانے والا۔‘

 

سوناکشی سنہا نے انسٹاگرام سٹوری میں انڈین میڈیا کو آڑے ہاتھوں لیا اور لکھا کہ ’انڈین نیوز چینل مذاق بن کر رہ گئے ہیں، وہ بے بنیاد، غلط اور سنسنی خیز خبریں نشر کرکے لوگوں میں خوف و ہراس پھیلا رہے ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ نیوز چینل اور میڈیا کے اداروں کو درست اور بروقت معلومات پہنچانی چاہیے۔ جو ان نیوز چینلز کا کام ہے، وہ کریں، خبروں کو سنسنسی خیز بنا کر لوگوں میں خوف نہ پھیلائیں۔‘

ہرش وردھن کا ماروا کے ساتھ کام کرنے سے انکاراگرچہ دونوں ممالک کے درمیان چار دن بعد جنگ بندی ہو چکی ہے لیکن ایا معلوم ہوتا ہے فنکاروں کے درمیان تناؤ ابھی باقی ہے۔

انڈین اداکار ہرش وردھن نے فلم صنم تیری قسم ٹو میں ماورا حسین کی شمولیت کی صورت میں اس فلم کا حصہ بننے سے انکار کر دیا ہے۔

ماورا حسین  نے انڈیا کی جانب سے پاکستان اور اس کے زیرِ انتظام کشمیر میں میزائل حملوں کے نتیجے میں عام شہریوں کی ہلاکت کی مذمت کی تھی۔

انڈین اداکار نے ماورا کی پوسٹ کا سکرین شاٹ لگاتے ہوئے لکھا کہ ’اگر سیکوئل میں اصل کاسٹ کو برقرار رکھا گیا تو وہ ’صنم تیری قسم 2 ‘ کا حصہ نہیں ہوں گے۔

’میں اس تجربے کے لیے شکر گزار ہوں لیکن میں نے اپنے ملک کے بارے میں توہین آمیز تبصرے کی وجہ سے سیکوئل کا حصہ بننے سے انکار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘

انڈین اداکار ہرش وردھن کی جانب سے اس اعلان کے بعد ماورا نے بھی ردِ عمل دیتے ہوئے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا کہ یہ بیان سراسر ایک ’پی آر سٹنٹ‘ ہے۔

 


News Source   News Source Text

مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.