“ڈاکٹر عافیہ بار بار کہہ رہی تھیں مجھے اس جہنم سےنکالو“
جب ملاقات کا وقت ختم ہوگیا تو عافیہ کو زنجیروں میں باندھ کر واپس لے جایا گیا۔
یہ انکشاف کیا ہے جماعت اسلامی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر مشتاق احمد کا جنھوں نے ڈاکٹر فوزیہ کی امریکی جیل میں قید ڈاکٹر عافیہ سے ہونے والی دوسری ملاقات کا احوال بتایا ہے۔
سینیٹر مشتاق احمد نے بتایا کہ ڈاکٹرعافیہ کی تمام گفتگو ریکارڈ کی جاتی رہی وہ بہت کمزور ہیں۔ چہرے کے سامنے کے 4 دانت ٹوٹ چکے ہیں جبکہ وہ مسلسل رو رہی تھیں۔
واضح رہے کہ یہ ڈاکٹر فوزیہ کی 20 برس بعد اپنی بہن سے دوسری ملاقات تھی اور اس میں بھی ڈاکٹر عافیہ کو 3 گھنٹے کے لئے سفید اور خاکی لباس میں ملوایا گیا۔
سینیٹر مشتاق احمد کہتے ہیں کہ ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کی چابی واشنگٹن نہیں اسلام آباد میں پڑی ہے۔