جگر فیل ہونے سے والد کا انتقال ہوگیا تھا مگر ۔۔ اپنے والد کی موت کے بعد بیٹیوں نے اپنا جگر عطیہ کیوں کرنا شروع کردیا؟ مُحبت کی اعلیٰ مثال

image

والدین زندگی میں سب سے بڑی نعمت ہیں، لیکن اگر والدین ہی ساتھ چھوڑ جائیں تو زندگی میں ان کی کمی ہر وقت ساتھ رہتی ہے۔ امریکہ میں قیام پزیر بیتھینی اور ہانا کے والد جگر کے عارضے میں مبتلا تھے اور جان کی بازی ہار گئے تو بیٹیوں نے ضرورتمندوں کو جگر عطیہ کرکے والد کا نام روشن کرنے کا سوچا۔

بیتھینی اور ہانا کہتی ہیں کہ ہمارے والد کا 2011 میں ایک مرتبہ جگر ٹرانسپلانٹ ہوا وہ کئی سال تک زندہ رہے لیکن ایک وقت آیا ان کو دوبارہ ٹرانسپلانٹ کی ضرورت پڑی تو بڑی بیٹی 25 سالہ بیتھنی نے والد کے لیے اپنا جگر دینے کا ارادہ کیا مگر قسمت کو یہ منظور نہ تھا۔ ڈاکٹر جواب دے چکے تھے کیونکہ والد کا جسم کمزور ہوچکا تھا مزید سرجری کی طاقت نہ تھی اور اسی اثناء میں والد کا دم بیٹیوں کے سامنے نکلا۔ یہ ان کے خاندان کے لیے ایک خوفناک منظر تھا مگر اس کے بعد دونوں بہنوں نے سوچ لیا کہ اپنے ڈیڈی کو تو نہ بچا سکے لیکن اپنا جگر عطیہ کرکے کسی ضروتمند کو ضرور بچائیں گے ورنہ ان کے بچوں میں بھی ہماری طرح احساسِ محرومی زندگی بھر رہے گی۔

والد کی موت کے ایک سال بعد بیتھینی اور ہانا نے اپنا جگر ضرورتمندوں میں عطیہ کرکے والد کا نام روشن کیا اور لوگوں کو یہ بات سکھائی کہ والدین سب سے قیمتی شے ہیں ان کے لیے جو کچھ کیا جا سکتا ہے آپ کرلیں۔


About the Author:

Humaira Aslam is dedicated content writer for news and featured content especially women related topics. She has strong academic background in Mass Communication from University of Karachi. She is imaginative, diligent, and well-versed in social topics and research.

عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts