بھارت میں کچھ روز قبل ایک خوفناک ٹرین حادثہ ہوا جس میں اب تک کی اطلاعات کے مطابق
300 کے لگ بھگ اموات ہوئیں ۔ اس حادثے میں زخمی بھی بیشمار ہیں جن کو مقامی ہسپتال میں منتقل کیا گیا تھا۔ جہاں بیشتر کی لاشیں ملیں وہیں ایک باپ اپنے جوان سالہ بیٹے کی زندگی بچانے میں کامیاب ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق جنوبی بنگال کے شہر ہورا کے دکاندار ہیلا رام بیٹے بسوجیت کو شالیمار اسٹیشن پر چھوڑ کر آئے تھے، جس کے ایک گھنٹے بعد انہیں ٹرین حادثے کی خبر ملی، تو والد نے اپنے 24 سالہ بیٹے کو کال کرکے بھائی سے رابطہ کرنے کا کہا لیکن کوئی جواب نہ مل سکا۔ رابطہ نہ ہونے پر ہیلا رام اپنے بہنوئی کے ساتھ 230 کلو میٹر کا سفر طے کرکے حادثے کے مقام پر پہنچے لیکن بیٹے کی کوئی اطلاع نہ مل سکی۔
مقامی پولیس اور اطراف کے لوگوں نے کہا کہ آپ کا بیٹا مرچکا لیکن باپ نے امید نہ چھوڑی۔
وہ ہسپتالوں میں چکر لگاتے رہے اور زخمیوں کو ڈھونڈھتے رہے ، انہیں ایک شخص نے بتایا کہ باہانگا نامی ہائی اسکول میں بھی حادثے میں مرنے والے افراد کی لاشیں موجود ہیں۔ وہ وہاں گئے اور لاشوں کے چہرے دیکھے، مگر معجزاتی طور پر ایک کفن سےکانپتا زخمی ہاتھ باہر گرگیا، اس ہاتھ کو دیکھتے ہی ہیلارام پہچان گئے کہ یہ ان کے بیٹے کے ہاتھ ہے جو کہ شدید زخمی تھا۔ باپ بیٹے کو ہسپتال لے گیا جہاں اس کا علاج جاری ہے۔ بیٹے کے زندہ بچنے کا یہ کرشمہ والدین کی دعاؤں کا بہترین صلہ بھی ہے اور لوگوں کے لیے ایک آنکھوں دیکھا عجوبہ بھی۔