اقتصادی سروے: ڈالر اصل قیمت سے 40 سے 45 روپے مہنگا ہے، اسحاق ڈار

image
پاکستان کے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ’رواں برس سیلاب، عالمی کساد بازاری اور سخت اقتصادی فیصلے معاشی شرح نمو میں کمی کا باعث بنے۔‘

جمعرات کو اسلام آباد میں 2023-2022 کا قومی اقتصادی سروے پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مہنگائی میں اضافے کی بڑی وجہ عالمی سطح پر اجناس کی قیمتوں میں اضافہ ہے۔‘

انہوں نے مزید بتایا کہ ’سیلاب کی وجہ سے اہم فصلوں کا نقصان ہوا، مہنگائی کی وجہ سیاسی عدم استحکام اور روپے کی قدر میں کمی بھی ہے۔‘

’پاکستان میں جولائی 2022 سے مئی 2023 تک کے 11 ماہ کے دوران 28.2 فیصد مہنگائی ریکارڈ کی گئی، جو گذشتہ برس اسی مدت میں 11 فیصد تھی۔‘

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سیاسی صورت حال اور ملک میں جو کچھ ہو رہا ہے اس وجہ سے ڈالر 40 سے 45 روپیہ مہنگا ہے۔

’ڈالر کی قیمت مصنوعی طور پر زیادہ ہے جبکہ ہمارا روپیہ انڈر ویلیو ہے۔‘

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بتایا کہ رواں مالی سال معاشی ترقی کی شرح 0.29 فیصد رہی۔

’زراعت کے شعبے نے 1.55 فیصد کی شرح سے ترقی کی جبکہ صنعتی شعبے کی ترقی منفی 2.94 فیصد رہی۔‘

انہوں نے کہا کہ ’پی ٹی آئی دور میں قرضوں اور واجبات میں 100 فیصد اضافہ ہوا، ہم نے حکومت سنبھالی تو کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھتا جا رہا تھا۔‘

وفاقی وزیر خزانہ کے مطابق 2017 میں پاکستان کی معیشت دنیا کی 24 ویں بڑی معیشت بن گئی تھی جبکہ بدقسمتی سے 2022 میں پاکستانی معیشت دنیا کی 47 ویں نمبر کی معیشت بن گئی۔

جولائی سے مارچ کے دوران پاکستان کی برآمدات 9.9 فیصد کم ہو کر 21 ارب ڈالر تک آگئیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)

انہوں نے کہا کہ ’2017 میں ملک جہاں پہنچ چکا تھا اسے وہیں دوبارہ لے جانا چاہتے ہیں، حکومت مجموعی گروتھ کے راستے پر چلنا چاہتی ہے۔‘

قومی اقتصادی سروے کے ماطبق حکومت نے مالی سال 2023-2022 کے لیے مہنگائی کا ہدف 11.5 فیصد مقرر کیا گیا تھا۔

’تاہم روپے کی قدر میں تیزی سے کمی، درآمدات مہنگی ہونے اور عالمی سطح پر ترسیل کی رکاوٹ کی وجہ سے یہ ہدف حاصل نہ ہوسکا۔‘

اقتصادی سروے میں بتایا گیا ہے کہ جولائی سے مارچ کے دوران پاکستان کی برآمدات 9.9 فیصد کم ہو کر 21 ارب ڈالر تک آگئیں جو گذشتہ برس کے دوران اسی عرصے میں 23 ارب ڈالر تھیں۔

اسی طرح جولائی سے مارچ کے دوران ملکی درآمدات 43 ارب 70 کروڑ ڈالر رہیں جو  گذشتہ برس کی 58 ارب 90 کروڑ ڈالر کی درآمدات کے مقابلے میں 25.7 فیصد کم ہیں۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.