خیبر پختونخوا میں کون سے رہنما جہانگیر ترین کی پارٹی میں شامل ہو رہے ہیں؟ 

image
 خیبر پختونخوا میں پاکستان تحریک انصاف کو خیرباد کہنے والے کسی رہنما نے تاحال ’استحکامِ پاکستان پارٹی‘ میں شمولیت کا اعلان نہیں کیا۔ 

خیبر پختونخوا میں تحریک انصاف کے بعض سابق صوبائی وزرا سمیت سابق ارکان قومی اسمبلی تحریک انصاف پارٹی سے علیحدگی کا اعلان کر چکے ہیں مگر ابھی تک انہوں نے کسی دوسری سیاسی پارٹی میں شمولیت کا فیصلہ نہیں کیا۔ 

تاہم نئی جماعت ’استحکام پاکستان پارٹی‘ کی تشکیل کے بعد جہانگیر ترین کے پی ٹی آئی کے رہنماؤں سے رابطے بھی تیز ہو گئے ہیں۔

خیبرپختونخوا میں کون سے رہنما جہانگیر ترین کے ساتھ شامل ہوں گے؟ 

تحریک انصاف کے ایک سابق رکن صوبائی اسمبلی نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’جہانگیر ترین گروپ کی جانب سے پی ٹی آئی کی صوبائی قیادت کے ساتھ رابطے جاری ہیں جبکہ پارٹی چھوڑنے والوں سے بھی بات چیت چل رہی ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’جہانگیر ترین، پرویز خٹک اور اسد قیصر سمیت مالاکنڈ اور ہزارہ ڈویژن کے کچھ رہنماؤں کے ساتھ رابطے میں ہیں، ممکن ہے کچھ دنوں میں باقاعدہ اعلان ہو جائے۔‘ 

 سابق صوبائی وزیر شوکت یوسف زئی نے موقف اپنایا کہ ’مجھ سے کسی نے رابطہ نہیں کیا کیونکہ میرے بارے میں سب جانتے ہیں کہ میں نے خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کو بنایا ہے اور میری جگہ صرف اسی پارٹی میں ہے۔‘ 

انہوں نے کہا کہ ’ہم جمہوری لوگ ہیں، سیاست دانوں کے آپس میں رابطے رہتے ہیں مگر اس حوالے سے ابھی تک کسی نے بات نہیں کی اور نہ ہی کریں گے۔‘ 

سابق صوبائی وزیر ضیا اللہ بنگش اور فیصل امین گنڈاپور نے بھی اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے وضاحت کی کہ کسی نے ان سے رابطہ نہیں کیا اور نہ ہی وہ عمران خان کے علاوہ کسی اور کو لیڈر مانتے ہیں۔

سابق صوبائی وزیر ضیا اللہ بنگش نے بتایا کہ ’اگر مجھے عمران خان کو چھوڑنا پڑا تو میں سیاست ہی چھوڑ دوں گا۔‘ 

سینیئر صحافی اور پشاور پریس کلب کے صدر ارشد عزیز ملک کے مطابق جہانگیر ترین کو خیبر پختونخوا کے لیے پرویز خٹک جیسے سینیئر اور مضبوط رہنما کی ضرورت ہے، اسی لیے شاید ان دونوں کی بات چیت چل رہی ہو مگر فی الحال پرویز خٹک نے پارٹی چھوڑنے کا فیصلہ نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ پرویز خٹک کے گروپ میں 20 سے 25 رہنما موجود ہیں جو ان کے فیصلے پر لبیک کہتے ہوئے ان کے ساتھ چلے جائیں گے۔  

’جہانگیر ترین سینیئر رہنماؤں کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں کیونکہ انہیں الیکٹیبلز چاہییں۔ اگر کسی غیر معروف رہنما کو ٹکٹ دیا گیا تو اسے بدترین شکست ہوگی کیونکہ خیبر پختونخوا میں جہانگیر ترین کا ووٹ بینک نہیں ہے۔‘

کیا پرویز خٹک الگ پارٹی بنا رہے ہیں؟

سینیئر صحافی ارشد عزیز ملک نے کہا کہ اگر پرویز خٹک کے مذاکرات کسی اور جماعت سے کامیاب نہ ہوئے تو وہ اپنی الگ پارٹی بھی بنا سکتے ہیں اور الیکشن کے قریب پرویز خٹک کی پارٹی پھر جہانگیر ترین کی جماعت میں ضم ہو جائے گی۔

تحریک انصاف کے سینیئر رہنما نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اردو نیوز کو بتایا کہ سابق سینیئر وزرا اور اہم عہدوں پر رہنے والے پی ٹی آئی کے رہنما پرویز خٹک کے ساتھ رابطے میں ہیں، ہو سکتا ہے کہ یہ اپنی الگ پارٹی قائم کر لیں۔ 

انہوں نے کہا کہ سابق صوبائی وزیر عاطف خان، تیمور سلیم جھگڑا اور دیگر سابق صوبائی ارکان اور وزرا پارٹی کو چھوڑ کر نہیں جائیں گے۔

’تاہم سابق گورنر شاہ فرمان اور ہزارہ ڈویژن سے تعلق رکھنے والے کے چند رہنما پارٹی سے اُڑان بھرنے کے لیے تیار ہیں جو جون کے آخر تک اعلان کریں گے۔‘ 

واضح رہے کہ خیبر پختونخوا میں مسلم لیگ ق کی جانب سے بھی تحریک انصاف کے رہنماؤں سے رابطے کیے جا رہے ہیں۔

یاد رہے کہ جہانگیر ترین اور علیم خان نے جمعرات کو لاہور میں ’استحکام پاکستان پارٹی‘ کے قیام کا اعلان کیا جس میں سابق وفاقی وزرا سمیت تحریک انصاف کے سابق رہنماؤں نے بھی شمولیت کا اعلان کیا۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.