کچھ لوگوں کو پیسہ جمع کرنے کا شوق تو بہت ہے لیکن وہ اسے خرچ کرنے کا حوصلہ نہیں رکھتے۔ ایسے لوگوں کو ہی کنجوس کہا جاتا ہے۔ البتہ کسی فقیرنی کے پاس کروڑوں کی جائیداد ہونا بھی اچنبھے کی بات ہے۔
مصر میں ایسی ہی کنجوس فقیرنی کی خبر نے اس وقت دھوم مچا دی جبکہ وہ مر چکی تھی۔ لوگ یہ سمجھ کر ساری زندگی اسے بھیک دیتے رہے کہ وہ غریب ہے لیکن جب وہ مری تو اس کے گھر سے ملنے والا سامان دیکھ کر لوگ بھی حیران رہ گئے۔
علی عبدالجلیل نامی بھکارن کے گھر سے 10 لاکھ پاؤنڈز ملے تھے جبکہ وہ ساری زندگی قنا گورنری میں گلیوں اور بازاروں میں پھر کر لوگوں سے مانگ مانگ کر گزارا کرتی تھی۔
غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ عورت اچانک اپنے گھر میں مردہ پائی گئی جس کے بعد علاقے کے لوگوں نے غریب سمجھ کر اس کے کفن دفن کا انتظام کیا۔ لیکن عورت کی موت کے 10 دن گزرنے کے بعد وہ اس کے گھر میں اتنا بڑا خزانہ دیکھ کر حیران رہ گئے۔
چھوٹے سے گھر کے ایک تھیلے میں دھاتی سکے اور 10 لاکھ پاؤنڈز جمع تھے جنھیں بھکارن کے بہن بھائیوں میں بانٹ دیا گیا۔ البتہ لوگوں کو حیرت ہے کہ اتنے سارے پیسے ہونے کے باوجود غریب بھکارن اپنی زندگی بہتر نہ کرسکی۔