طلاق کو دنیا کے ہر حصے میں تکلیف دہ سمجھا جاتا ہے۔ یہ نہ صرف 2 دلوں اور رشتوں کو توڑتی ہے بلکہ اس کی وجہ سے بچے بھی اپنے سب سے پیارے رشتوں سے محروم ہوجاتے ہیں۔ البتہ دنیا کا ایک حصہ ایسا بھی ہے جہاں طلاق ہونے پر لڑکی کے جاننے والے خوشیاں مناتے ہیں۔
افریقا کے علاقے موریطانہ میں رواج ہے کہ جس عورت کی طلاق ہو اس کے لئے دعوت کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ سہیلیاں اور رشتے دار خواتین گانے بجانے اور لذیذ کھانوں کا اہتمام کرتی ہیں۔
طلاق ہونے والی خاتون کے ہاتھوں پر مہندی لگائی جاتی ہے۔ یہ اس بات کا اشارہ ہوتا ہے کہ لڑکی اب آذاد ہے اور اس سے دوبارہ شادی کی جاسکتی ہے۔ طلاق پر کسی افسوس یا دکھ کا اظہار نہیں کیا جاتا۔
یہی وجہ ہے کہ موریطانہ میں 15، 20 شادیاں کرنا عام سی بات ہے۔