پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان انضمام الحق کے بھتیجے اور قومی ٹیم کے اوپننگ بلے باز امام الحق کا کہنا ہے کہ پرچی کے طعنے پر شاور کے نیچے روتا تھا۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں بات چیت کے دوران امام الحق بتایا کہ جب میں نے ڈیبیو کیا تو اس وقت میری عمر 23 برس تھی، میں ڈومیسٹک کرکٹ میں اچھا پرفارم کرکے ٹیم میں آیا مگر میرے چچا انضمام الحق اس وقت چیف سلیکٹر تھے، اس لیے قومی ٹیم میں شمولیت پر مجھے پرچی کہا جانے لگا۔
امام الحق نے انکشاف کیا کہ ٹورز کے دوران اپنا فون منیجر کو دے دیتا تھا اور پرچی کے طعنوں کی وجہ سے شاور کے نیچے آنسو بہاتا تھا مگر اب یہ چیزیں کم ہو گئی ہیں، اس کے باوجود اب بھی میں ٹورز میں سوشل میڈیا استعمال نہیں کرتا۔
امام الحق نے کہا کہ ون ڈے رینکنگ کے ٹاپ 5 میں شامل ہونا ایک اعزاز ہے لیکن اگر اب بھی اگر میں صفر پر آؤٹ ہوجاؤں تو لوگ پرچی پرچی کہنا شروع ہوجاتے ہیں۔
12 دسمبر 1995ء کو لاہور میں پیدا ہونے والے امام الحق سابق کپتان انضمام الحق کے بھتیجے ہیں جنہوں نے قومی ٹیم کے کپتان کے علاوہ چیف سلیکٹر کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔