سعودی عرب سے تعلق رکھنے والی شہزادی امیرہ الطویل کا شمار دنیا کی امیر ترین اور بااثر مسلم خواتین میں ہوتا ہے، امیرہ الطویل سعودی عرب کے شہزادہ الولید بن طلال کی بیوی رہی ہیں جبکہ الولید بن طلال فاؤنڈیشن کی وائس چیئرپرسن بھی ہیں اور دنیا سے جہالت و غربت دور کرنے کیلئے سرگرم عمل ہیں۔
آج ہم آپ کو عرب دنیا کی ایک بااثر ترین خاتون امیرہ الطویل کی زندگی کے بارے میں بتائیں گے۔ امیر الطویل 6 نومبر 1983ء کو دوادمی شہر کے ایک غیر شاہی خاندان میں پیدا ہوئیں۔
امیرہ نے سعودی شہزادہ ولید بن طلال سے 2008ء میں شادی کی لیکن دونوں 2013ء طلاق کے بعد الگ ہوگئے۔ دنیا کے امیر ترین شخص شہزادہ الولید بن طلال سے شادی کے بعد امیرہ الطویل کو دنیا بھر میں بے پناہ شہرت ملی۔ اگرچہ دونوں کی عمروں کے درمیان بہت زیادہ فرق تھا لیکن اس کے باوجود لوگوں نے ان کی جوڑی کو پسند کیا۔
طلاق سے قبل امیرہ شہزادہ ولید کی نہایت محبوب نظر اہلیہ تھیںاور ہمیشہ شہزادے کے ساتھ نظر آتی تھیں۔ 9 ستمبر 2018ء میں امیرہ الطویل نے ایک متحدہ عرب امارات کے عرب پتی "خلیفہ بطی المہیری" سے نکاح کر لیا۔
امیرہ الطویل سعودی عرب میں خواتین کے حقوق کی علمبردار سمجھی جاتی ہیں۔ سعودی خواتین کو بااختیار بنانے اور سعودی عرب میں خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دلوانے میں شہزادی امیر کا سب سے اہم کردار رہا۔
اس کے علاوہ بیشمار رفاہی اور خیراتی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے میں مشہور ہیں۔ غریبوں اور مسکینوں کی مدد کرنے میں کافی فعال ہیں، ان کے خیراتی کاموں کے شکریہ اور اعزاز کے طور پر بہت سے ممالک نے انھیں اعزازی اور خصوصی ایوارڈ اور اعزازات سے نوازا جاچکا ہے۔
شہزادی امیرہ نے اپنی اعلیٰ تعلیم غیر ملکی یونیورسٹیوں سے مکمل کی اور اس کے فوراً بعد سماجی کام شروع کر دیا۔ امیرہ نے والدین کی علیحدگی کے بعد اپنی طلاق شدہ والدہ اور دادا دادی کے ساتھ ریاض میں اپنی زندگی گزاری۔
بعد ازاں ان کی ملاقات ایک انٹرویو کے دوران شہزادہ ولید بن طلال سے ہوئی۔ وہ بہت چھوٹی تھی جب دونوں نے شادی کرنے کا فیصلہ کیا۔ اپنی انسان دوست سرگرمیوں کے دوران شہزادی امیرہ 71 سے زائد ممالک کا دورہ کر چکی ہیں۔
شہزادی امیرہ نے بہت شاہانہ زندگی بسر کی اور شہزادہ ولید سے طلاق کے بعد بھی ان کی شہرت کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ شہزادہ الولید سے طلاق کے بعد بھی شہزادی امیرہ کنگڈم ہولڈنگ کمپنی کی چیئرپرسن کے عہدے پر براجمان ہیں۔
اس کمپنی کا شمار دنیا کی بڑی تعمیراتی کمپنیوں میں ہوتا ہے جس کے اثاثے کھربوں ڈالرز ہیں۔اس کے علاوہ شہزادی امیرہ ابھی تک الولید بن طلال فاؤنڈیشن کی وائس چیئرپرسن بھی ہیں۔
شہزادی امیرہ نے نے الولید بن طلال ولیج فاؤنڈیشن کی بنیاد بھی رکھی تھی جس میں یتیموں اور ضرورت مند افراد کی مدد کی جاتی ہے۔ شہزادی امیرہ نے اسلامی تعلیمات کے فروغ کیلئے ایک سینٹر بھی قائم کیا جہاں اسلامی تعلیمات کے فروغ کا فریضہ انجام دیا جاتا ہے۔