نکاح! اللّٰہ کی طرف سے بنایا گیا ایک خوبصورت رشتہ ہے، جو دو لوگوں کو ایک دوسرے کے ساتھ باندھتا ہے۔ نکاح کے وقت عورت کو یہ حق دیا گیا کہ وہ اپنے خاوند سے اپنی مرضی مطابق جو چاہے وہ حق مہر مانگ سکتی ہے، اور مردوں پر لازم ہے کہ عورت کو اسکا حق مہر ادا کرے۔
آج کل پاکستانی شادیوں میں یہ رواج دیکھا گیا ہے کہ حق مہر دلہن کے بجائے اسکے گھر والے طے کرتے ہیں، اور دلہا بھی فوراً حق مہر ادا نہیں کرتا، اور بہت ساری شادیوں میں تو ساری زندگی عورت کو اسکا حق مہر نہیں دیا جاتا یا پھر وہ اپنے شوہر کے حالات کو مدِ نظر رکھتے ہوئے اسے معاف کردیتی ہے۔
پر آج ہم جس لڑکی کی شادی اور انوکھے حق مہر کی بات کر رہے ہیں وہ زرا باقیوں سے مختلف ہے۔ آئیے آپ کو بتاتے ہیں
جاپان سے تعلق رکھنے والی ایک لڑکی نے آج سے 4 سال قبل اپنی شادی کے موقع پر اپنے ہونے والے دلہا سے حق مہر میں ساتھ "حج" کرنے کی خواہش ظاہر کی تھی، جسے اُس لڑکے نے قبول کی اور یہی ان کا حق مہر ٹھہرا۔
دل سے نکلی خواہش اور شوہر کی نیت دیکھ کر اللّٰہ نے بھی ان کا ساتھ دیا اور اس سال 2023 میں انہیں اپنے گھر کی زیارت یعنی حج پر آنے کیلیئے چن لیا۔ دونوں میاں بیوی نے اس سال فریضہ حج ادا کیا اور اللّٰہ کا شکر ادا کیا کہ اس نے انکی اس خواہش کو پورا کرنے میں ان کا ساتھ دیا۔