مدد کے انتظار میں گاڑی کے اوپر بیٹھی رہی اور پھر ۔۔ سیلابی ریلے میں گھنٹوں تک پھنسی خاتون کے ساتھ کیا ہوا؟ ویڈیو

image

وہ کہتے ہیں ناں جسے اللّٰہ رکھے اسے کون چکھے۔۔ ایسا ہی کچھ اسپین کی ایک خاتون کے ساتھ ہوا جو انتہائی مشکل صورتِ حال سے زندہ سلامت معجزاتی طور پر بچ گئی۔

اسپین سے ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس میں ایک خاتون کو تیز اور خوفناک سیلابی ریلے میں اپنی ہی گاڑی کی چھت پر بیٹھا دیکھا جا سکتا ہے۔

ان دنوں اسپین کے شہر زارا گوزا میں سیلابی صورتِ حال کے باعث کافی تباہی مچی ہوئی ہے۔ محکمہ موسمیات کی طرف سے ریڈیو پر تمام شہریوں کو احتیاط کرنے کی ہدایت جاری کردی گئی تھی۔ جس میں سیلابی ریلے سے بچنے کیلیئے گاڑی کی چھت پر چڑھنے کا کہا گیا تھا، اور اس خاتون نے بھی وہی کیا۔ ویڈیو

ویڈیو دیکھنے پر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اگلے لمحے یہ خاتون ریلے میں بہہ جائے گی مگر خدا کو کچھ اور منظور تھا۔ اسی لیئے خاتون مسلسل دو گھنٹے ریلے میں پھنسے رہنے کے بعد آخر کار ریسکیو کارکنوں کی مدد سے اپنی جان بچانے میں کامیاب ہوجاتی ہے۔

مقامی میڈیا کے مطابق، خطرناک نشیبی علاقہ ہونے کی وجہ سے یہاں پر اکثر ٹریفک حادثات بھی پیش آتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اس علاقے کو 'موت کا کنواں' بھی کہا جاتا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق، ایک خاتون کی گاڑی کو اچانک سیلابی ریلے نے ٹکر ماری، اس نے گاڑی ایک جگہ روکنے کی کوشش کی اور اسے بند کرکے خود اس کی چھت پر چڑھ گئی۔ اس کے اطراف سےسیلابی ریلہ طوفانی انداز میں بہہ رہا تھا اور وہ مدد کے لیے پکار رہی تھی۔ قریب کھڑے لوگوں نے خاتون کی ہمت بڑھانے کی کوشش کی اور اسے بتایا کہ انہوں نے امدادی کارکنوں اور اطلاع دے دی ہے، وہ بس مضبوطی سے گاڑی پکڑ کر بیٹھی رہے۔

اس دوران ایک ٹی وی چینل کی خاتون رپورٹر نے بھی سیلابی ریلے میں پھنسی خاتون کے واقعے کو ٹی وی پر براہ راست نشربھی کر دیا۔


About the Author:

Humaira Aslam is dedicated content writer for news and featured content especially women related topics. She has strong academic background in Mass Communication from University of Karachi. She is imaginative, diligent, and well-versed in social topics and research.

عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts