سیکس لائف کے لیے فائدہ مند یہ پھل کیا جسم کی بدبو بھی کم کر سکتا ہے؟

بلیک کرنٹ وہ پھل ہے جو نہ صرف برطانیہ میں بڑی تعداد میں اُگایا جاتا ہے بلکہ انڈیا اور پاکستان سمیت دنیا بھر میں دستیاب ہے اور مختلف طریقوں سے استعمال کیا جاتا ہے۔
بلیک کرنٹ
BBC

بلیک کرنٹ، جسے سیاہ کشمش بھی کہا جاتا ہے، وہ پھل ہے جو نہ صرف برطانیہ میں بڑی تعداد میں اُگایا جاتا ہے بلکہ انڈیا اور پاکستان میں بھی دستیاب ہے اور مختلف طریقوں سے استعمال کیا جاتا ہے۔

ماہرین کے مطابق بلیک کرنٹ میں مالٹے سے چار گنا زیادہ وٹامن سی ہوتا ہے جبکہ اس میں اینٹی آکسیڈنڈس بھی پائے جاتے ہیں۔

بلیک کرنٹ کو مستقبل میں طبی مقاصد کے لیے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اس سے حاصل والے اجزا کی آزمائش اس تناظر میں ہو رہی ہے کہ کیسے انھیں بلڈ پریشر اور دماغی عارضوں کے علاج کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

تو کیا یہ پھل واقعی اتنا کارآمد ہے؟

بلیک کرنٹ ہمارے لیے اتنے فائدہ مند کیوں؟

دوسری عالمی جنگ کے دوران برطانیہ میں بچوں کو بلیک کرنٹ کا مشروب پلایا جاتا تھا کیونکہ اس میں وٹامن سی کی بھاری مقدار ہوتی ہے۔

پروفیسر کیسیڈی کا کہنا ہے کہ خون کی روانی میں بہتری سے طب کے دیگر فوائد بھی حاصل ہوتے ہیں۔ ’گذشتہ ایک دہائی سے اینتھوسیاننز سے متعلق شواہد بڑھ رہے ہیں۔۔۔ خاص کر دل اور ذہنی صحت کے بارے میں اور حال ہی میں پارکنسنز جیسے عارضوں میں بھی اسے مؤثر سمجھا گیا ہے۔‘

یونیورسٹی آف چیچیسٹر میں پروفیسر آف ایکسرسائز فزیولوجی مارک ولیمز نے بلیک کرنٹ کے فوائد پر کئی مقالے لکھے ہیں، خاص کر اس سے حاصل خالص اجزا پر۔ وہ اس پھل کے بڑے فین ہیں۔

وہ کہتے ہیں کہ ’دوسری بیریز کے مقابلے بلیک کرنٹ کے زیادہ فوائد کے شواہد موجود ہیں۔ میں اسے سپر فوڈ تو نہیں کہوں گا لیکن اس کے حاصل فوائد کسی دوسری بیری میں نہیں ملتے۔‘

وہ بتاتے ہیں کہ ’جاپانی یونیورسٹی (نیپن سپورٹ یونیورسٹی، ٹوکیو) سے اشتراک میں ہمیں معلوم ہوا کہ اس سے معمر افراد کی خون کی شریانوں میں سوجن کو کم کیا جاسکتا ہے۔‘

ولیمز بتاتے ہیں کہ اگر کسی کی خون کی شریانوں میں سختی ہے تو اس کا مطلب ہے کہ یہ شریانیں ’سکڑ یا پھیل نہیں سکتیں اور وقت کے ساتھ اس کے بلڈ پریشر پر منفی اثرات ہوتے ہیں۔‘

ان کے مطابق اس مشترکہ تحقیق میں معمر افراد کو سات روز تک بلیک کرنٹ کا عرق دیا گیا اور آخر میں ان کی خون کی شریانوں میں سوجن کم ہوئی۔

پروفیسر کی تحقیق کھیلوں کی معروف شخصیات جیسے پہاڑ سر کرنے والے کلائمبرز پر مرکوز تھی۔ اس سے حوصلہ افزا نتائج ملے ہیں۔ تحقیق میں معلوم ہوا کہ بلیک کرنٹ کا پاؤڈر ورزش کے بعد پٹھوں کی بحالی میں مدد کرتا ہے۔ مزید تحقیق میں اس کے فوائد درمیانی سطح پر متحرک بالغوں میں بھی نظر آئے ہیں۔

کیا بلیک کرنٹ سے سیکس لائف میں بہتری آسکتی ہے؟

بیلفاسٹ کی کوئینز یونیورسٹی میں پروفیسر ایڈن کیسیڈی نے اس پر تحقیق کی ہے کہ آیا مرد بلیک کرنٹ کا استعمال ایریکٹائل ڈسفنگشن (ایستادگی کی قوت سے محرومی) کے علاج کے لیے کر سکتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ ایریکٹائل ڈسفنگشن کا مسئلہ خون کی نامناسب روانی سے پیدا ہوتا ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ ’بلیک کرنٹ میں پائے جانے والے فلینائیڈ، اینتھوسیاننز (جس سے پھل کو جامنی رنگ ملتا ہے) سے خون کی روانی بہتر ہوتی ہے۔ اس سے خون کی شریانیں لچکدار بنتی ہیں اور کھل جاتی ہیں۔‘

’25 ہزار سے زیادہ مردوں پر 10 سال تک کی جانی والی تفصیلی تحقیق میں پتا چلا ہے کہ وہ لوگ جنھوں نے ہفتے میں تین یا زیادہ بار اینتھوسیاننز سے بھرپور بیریز یا بلیک کرنٹ کھائے ان میں ایریکٹائل ڈسفنگشن کا 19 فیصد کم امکان تھا۔‘

کیا بلیک کرنٹ سے جسم کی بدبو دور ہوتی ہے؟

ایک اور تحقیق سے یہ بھی ظاہر ہوا ہے کہ بلیک کرنٹ کا عرق جسم کی بو بہتر کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔ ولیمز کا کہنا ہے کہ ’اگر آپ کی عمر 45 سال سے زیادہ ہے تو آپ اپنی جِلد سے مخصوص گیس خارج کر رہے ہیں جسے لوگ ’بوڑھے لوگوں کی بو‘ کہتے ہیں۔‘

جیسے جیسے جسم کی عمر بڑھتی ہے، آکسیڈیٹیو تناؤ ایسی گیسیں پیدا کر سکتا ہے جو جلد کے ذریعے خارج ہوتی ہیں۔ اگرچہ یہ مطالعہ چھوٹا تھا جس میں 55 سال سے زیادہ عمر کے صرف 14 افراد نے حصہ لیا تاہم اس میں معلوم ہوا کہ سات دن تک بلیک کرنٹ پاؤڈر کھانے سے ان گیسوں میں 25 فیصد کمی واقع ہوئی۔

مارک ولیمز کہتے ہیں کہ ’مجھے یہ دیکھنے میں بہت دلچسپی ہوگی کہ کیا آپ اسے دیگر بیریز کے ساتھ بھی حاصل کر سکتے ہیں لیکن یہ قوی امکان ہے کہ ایسا (بلیک کرنٹ کے) اینٹی آکسیڈینٹ اثرات سے ہوتا ہے کیونکہ آکسیڈیٹیو تناؤ کی وجہ سے ایسی بو پیدا ہوئی ہوتی ہے۔‘

دوسری طرف ولیمز بتاتے ہیں کہ بلیک کرنٹ کا عرق مہنگا ہو سکتا ہے لہذا یہ بہت سے لوگوں کے لیے واحد حل نہیں۔نہ ہی یہ دوسرے مسائل کے لیے کوئی حیرت انگیز دوا ہے۔ ’میرے خیال میں ہمیں اب بھی اپنے دعوؤں سے محتاط رہنے کی ضرورت ہے کہ یہ وزن کم کرنے کے لیے مفید ہے۔ یہ ایک گولی نہیں جو آپ کے تمام مسائل کو حل کردے گی۔‘

ولیمز یہ بھی بتاتے ہیں کہ تحقیق کا زیادہ تر حصہ ابتدائی مراحل میں ہے اور طویل آزمائشوں کی ضرورت ہے۔ اس لیے ان لوگوں سے ہوشیار رہیں جو یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ یہ ایک معجزاتی علاج ہے۔

’میں اس پر قائم رہتا ہوں جو ہم نے پایا اور مثال کے طور پر ہمارے پاس ایسی معلومات ہیں کہ یہ جنوب مشرقی ایشیائی پس منظر رکھنے والے لوگوں کے لیے اتنا مؤثر نہیں۔ لہذا سیکھنے اور غور کرنے کے لیے ابھی بھی بہت کچھ ہے۔‘

بلیک کرنٹ
BBC
دوسری عالمی جنگ کے دوران برطانیہ میں بچوں کو بلیک کرنٹ کا مشروب پلایا جاتا تھا کیونکہ اس میں وٹامن سی کی بھاری مقدار ہوتی ہے

کھانا پکاتے وقت بلیک کرنٹ کا استعمال کیسے کیا جائے؟

شیف لوپی فوکس نے برطانیہ کی تنظیم بلیک کرنٹ فاؤنڈیشن کے ساتھ مل کر بلیک کرنٹ کی بہت سی ترکیبیں تیار کی ہیں۔

برطانیہ میں بلیک کرنٹس کی کٹائی کا دورانیہ جولائی سے اگست تک ہوتا ہے۔ اس کے گہرے نیلے رنگ کے سیاہ ہونے کے فوراً بعد چُن لیا جانا چاہیے۔

شیف لوپی کا اس پھل کے ساتھ گہرا تعلق ہے۔ بچپن میں وہ اسے باقاعدگی سے چنتے تھے اور جیم میں تبدیل کرتے تھے۔ ان کا کہنا ہے کہ ’اسے عام طور پر ناشتے اور میٹھے جیسے سموتھیز اور پینکیکس، ٹارٹس اور جیم بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ ان کے ترش ذائقے کو کریم اور دہی کے ساتھ ملایا جاتا ہے مگر انھیں گوشت کے ساتھ بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔‘

بلیک کرنٹ کو فریز کر کے کئی ماہ تک استعمال میں لایا جا سکتا ہے۔

شیف لوپی تجویز کرتے ہیں کہ:

  • جب بلیک کرنٹ کو کیک یا بیکنگ میں استعمال کیا جائے تو انھیں صرف بیکنگ سے قبل شامل کیا جائے تاکہ ان کی شکل برقرار رہے اور یا خراب نہ ہوں۔
  • انھیں بناتے ہوئے ایپرن پہنیں تاکہ آپ کے کپڑے خراب نہ ہوں۔
  • ان میں مٹھاس پیدا کرنے کے لیے چینی کی بجائے شہد استعمال کریں۔
  • انھیں سلاد، سبزی، مچھلی یا گوشت کے ساتھ چٹنی کے طور پر استعمال کریں۔

News Source

مزید خبریں

BBC
مزید خبریں
سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.