سعودی عالم دین امام عاصم الحکیم نے یوٹیوب سے کمائی کو حرام قرار دے دیا، لاکھوں یوٹیوبرز کا روزگار داؤ پر لگ گیا۔
ٹوئٹر پر عبدالمقتدیر نامی صارف نے امام عاصم الحکیم سے سوال کیا کہ یوٹیوب سے کمائی حلال ہے یا حرام؟ اس کے جواب میں عالم عاصم الحکیم نے لکھا کہ اسے حرام سمجھا جاتا ہے۔
امام عاصم الحکیم نے اپنے جواب میں یوٹیوب کی کمائی کی حرام حیثیت کے حوالے سے مزید وضاحت فراہم نہیں کی۔ تاہم ان کا چار سال قبل یوٹیوب چینل پر دیا گیا ایک بیان اب بھی دستیاب ہے۔ اس بیان میں، انہوں نے ذکر کیا کہ یوٹیوبر ہونا آج کے معاشرے میں نوجوانوں کے لیے ایک اہم پیشہ بن گیا ہے۔
اسلامی نقطہ نظر سے، یوٹیوب سے کمانا فطری طور پر حرام نہیں ہے لیکن یہ اس مواد پر منحصر ہے جسے یوٹیوب اپ لوڈ کرتا ہے۔ اگر کوئی یوٹیوبر حرام مواد اپ لوڈ کرتا ہے (جیسے موسیقی، عورتیں، فحش گفتگو، فحاشی، اور بے حیائی) تو اس سے حاصل ہونے والی آمدنی حرام سمجھی جائے گی۔
واضح رہے کہ عاصم الحکیم جدہ مسجد میں نماز جمعہ کی امامت کرتے ہیں اور کئی ٹی وی پروگراموں میں میزبان اور مہمان کے طور پر نمودار ہو چکے ہیں اور وہ ایشیا و یورپ کی مختلف یونیورسٹیوں میں لیکچرز دے چکے ہیں۔