کوئی بھی شیف جب کھانا تیار کرتا ہے تو ساتھ میں کھانے کا ذائقہ ضرور چکھتا ہے تاکہ معلوم چل سکے کہ کھانا پرفیکٹ بنا ہے یا اس میں کوئی کمی تو نہیں رہ گئی۔
مگر ایک شیف ایسی بھی ہیں جو اپنے ہی لذیذ کھانوں کا ذائقہ چکھنے سے محروم ہیں۔ برطانیہ سے تعلق رکھنے والی خاتون شیف
غیرملکی میڈیا کے مطابق برطانیہ سے تعلق رکھنے والی 31 سالہ خاتون شیف لوریٹا ہارمس میں 2015 میں ایہلرز ڈینلوس سنڈروم (EDS) نامی ایک نایاب بیماری کی تشخیص ہوئی جس کے باعث ان کا کھانا ہضم نہیں ہو پاتا تھا۔
رپورٹس کے مطابق اس بیماری کے باعث خاتون نے 8 سال سے منہ سے کوئی بھی کھانا نہیں کھایا اور اس دوران انہیں ایک ٹیوب کے ذریعے کھانا کھلایا جاتا ہے جسے وہ 18 گھنٹے پہنتی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق خاتون شیف کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرز کئی سال تک میری بیماری کے بارے میں جاننے کی کوشش کرتے رہے جس کے بعد انہیں پتا چلا تو مجھے جواب میں فیڈنگ ٹیوب کا استعمال کرنے کی تجویز دی گئی۔
انکا کہنا ہے کہ مجھے بتایا گیا کہ فیڈنگ ٹیوب کے ذریعے غذا ایک تھیلے سے براہ راست میرے سینے میں سوراخ کے ذریعے معدے کی نالی میں جائے بغیر میرے خون میں جاسکتی ہے جس کا مطلب یہ ہوگا کہ میں دوبارہ کبھی کھانا اور منہ سے نہیں لے سکوں گی۔
برطانوی خاتون نے اپنی بیماری اور حالت کو اپنی کمزوری نہیں بنایا۔ وہ اپنے سونگھنے کے احساس کو استعمال کرتے ہوئے مزیدار کھانے بنا کر اپنے خاندان اور دوستوں کو کھلاتی ہیں۔
شیف لوریٹا ہارمس سوشل میڈیا پر کھانے کی دلچسپ اور مزیدار طریقے بھی شیئر کرتی رہتی کرتی ہیں۔