ترک شیف براک جو دنیا بھر میں منفرد انداز میں ذائقے دار کھانے بنانے کے لیے مشہور ہیں۔ یہ ایک ہمدرد انسان بھی ہیں ان کے فینز نہ صرف ان کے انداز سے مائل ہیں بلکہ ترکی میں آنے والے زلزے کی وجہ سے ہزاروں بے گھروں کو شیف براک خود اپنے ہاتھوں سے کھانا بنا کر کھلاتے رہے ہیں، ان کا یہ دوستانہ مزاج ان کو لوگوں کے دلوں میں مزید جگہ دلوانے کے لیے کارآمد رہا۔ لیکن اس وقت خود وہ پریشانی میں مبتلا ہیں۔ کچھ وقت قبل ان کی اپنے والد کے ساتھ تعلقات کی خرابی کی خبریں سامنے آ رہیں تھیں جو اب سچ ثابت ہوچکی ہیں۔
ترک شیف بوراک اوزدیمر نے اپنے والد کے خلاف مقدمہ دائر کردیا ہے۔ شیف کا کہنا ہے کہ والد نے ریسٹورنٹ کے ملکیتی حقوق ان کی مرضی کے خلاف فروخت کیے ہیں۔ بوراک نے اپنے ویڈیو پیغام میں بتایا کہ میں نے نے اپنے والد کے خلاف دھوکہ دہی کا مقدمہ دائرکیا ہے کیونکہ انہوں نے مشہور ریسٹورنٹ چین کے ملکیتی حقوق خفیہ طور پر کسی اور کو فروخت کیے۔ بطور شیف اب انفرادی طور پر اپنا کام جاری رکھوں گا۔
استنبول میں صرف ایک ریسٹورنٹ کے علاوہ کوئی ان کا دوسرا ہوٹل نہیں رہا۔ پُرامید ہوں کہ صارفین ان کا نام اورشہرت چرانے والوں سے ہوشیار رہیں گے اوردھوکہ نہیں کھائیں گے۔ میرے والد نے غیر غیرملکی تاجر کو مجھے بتائے بغیر ہوٹل فروخت کر دیا جو ٹھیک نہیں ہے۔ زلزلے کے بعد متاثرین کی مدد میں آگے بڑھ کرحصہ لیا جس کی وجہ سے میرے والد اس اقدام سے خوش نہیں تھے اس لیے ان کی جانب سے بوراک کو مشکلات اوررکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا۔