سعودی عرب کی حکومت نے ریاض میں مکعب نامی ایک متاثر کن فلک بوس عمارت بنانے کے منصوبے پر کام شروع کردیا ہے۔
مکعب کی شکل کی 400 میٹر اونچی عمارت شہر کی سب سے اونچی بلڈنگ ہوگی۔ کیوب کے اندر ٹھنڈی ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اور ہولوگرافک ڈسپلے ہوں گے۔
سعودی حکام فلک بوس عمارت کے ارد گرد ایک پورا علاقہ بھی بنا رہے ہیں جس میں دکانیں، ہوٹلوں اور تفریحی مقامات جیسی بہت سی عمدہ چیزیں ہیں۔
سعودی عرب کی معیشت کو فروغ دینے اور مزید مواقع پیدا کرنے کے منصوبے کے تحت پورا منصوبہ 2030 تک مکمل ہونے کی امید ہے۔
سعودی عرب میں نیوم کے نام سے حیرت انگیز تعمیراتی منصوبے پر بھی کام جاری ہے جبکہ دارالحکومت ریاض کو ایک سائنس فکشن شہر میں بدلنے کا منصوبہ سامنے آیا ہے۔
نیوم منصوبے کے تحت ریاض شہر کو 19 اسکوائر کلومیٹر تک توسیع دی جائے گی اور لاکھوں افراد وہاں رہائش اختیار کر سکیں گے اوراس منصوبے کا مرکز مکعب نامی عمارت ہوگی جو 400 میٹر اونچی، 400 میٹر چوڑی اور 400 میٹر لمبی ہوگی۔
یہ عمارت اتنی بڑی ہوگی کہ امریکا کی ایمپائر اسٹیٹ بلڈنگ جتنی 20 عمارات اس میں سما سکیں گی۔
اسی طرح اسپیس پوڈز، تیرتی ہوئی چٹانیں اور دیگر عجیب و غریب مناظر ہولوگرافک ٹیکنالوجی کے نتیجے میں نظر آئیں گے۔
اس کے ساتھ ساتھ رہائشی مراکز، ہوٹلوں اور دیگر سہولیات سے بھی لیس ہوگی۔