برطانیہ سے تعلق رکھنے والے کولن ہینکوک کو 30 سال کی عمر میں سینے میں درد ہونے لگا جس کی وجہ سے انہیں ٹرپل ہارٹ بائی پاس سرجری کروانا پڑی۔
ڈاکٹروں نے ان کی متوقع زندگی کی غیر یقینی صورتحال اور باقی زندگی کے لیے دل کے مسائل سے نمٹنے کے امکان کے بارے میں خبردار کیا، قابل ذکر بات یہ ہے کہ 77 سال کی عمر میں کولن نے مکمل طور پر فٹ رہ کر نیا ریکارڈ قائم کردیا ہے۔
گنیز ورلڈ ریکارڈ کے مطابق 4 اگست کو ان کے آپریشن کے 45 سال اور 361 دن ہو گئے جس سے وہ دنیا کے سب سے زیادہ عرصے تک زندہ رہنے والے ٹرپل ہارٹ بائی پاس مریض بن گئے ہیں۔
اس سے قبل یہ ریکارڈ امریکا سے تعلق رکھنے والے ڈیلبرٹ ڈیل میک بی کے پاس تھا جو 2015 میں اپنے آپریشن کے 41 سال اور 63 دن کی عمر میں انتقال کر گئے تھے۔
کولن اب بھی خود کوبہت فٹ بیان کرتے ہیں ، ان کا کہنا ہے کہ مختلف کھیل کھیلے اور سرکٹ ٹریننگ کی لیکن کبھی انہیں ایسا محسوس نہیں ہوا کہ وہ دل کے مریض ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ انہیں خاندانی ہائپرکولیسٹرولیمیا بھی ہے جو ایک جینیاتی عارضہ ہے جو ہائی کولیسٹرول اور کورونری دل کی بیماری کا سبب بنتا ہے۔
مارچ 1977 میں کولن کے سینے میں مرکزی کیتھیٹر ڈالا گیا، کولن ابتدائی طور پر 10 جولائی 1977 کو لندن کے سینٹ جارج ہسپتال میں اپنے آپریشن کے لیے گئے تھے تاہم چار دن بعد بغیر سرجری کے گھر بھیج دیا گیا۔
پچھلے کے بعد زیادہ پر اعتماد محسوس کرتے ہوئے کولن 8 اگست کو ہسپتال واپس آیااور بائی پاس سرجری سے گزرا۔بالآخر ان کی سرجری کامیاب رہی اور آپریشن کے 12 دن بعد انہیں ڈسچارج کر دیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ اپنی خوراک میں اسکمڈ دودھ کا استعمال کیا، انڈے کی مقدار کو کم کیا اور خون میں کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے کے لیے استعمال ہونے والی دواکا استعمال یقینی بنایا۔
کولن کا کہنا ہے کہ میں 77 سال کا ہوچکا ہوں اور حیرت ہوتی ہے کہ 30 سال کی عمر میں اتنے بڑے آپریشن کے باوجود آج بھی زندہ ہوں۔