یہاں رات تو کیا دن میں جانا بھی ہمت کی بات ہے کیونکہ ۔۔ دنیا کے 5 انتہائی خوفناک مقامات

image

دنیا میں آج شائد ہی کوئی ایسی جگہ جہاں لوگوں کی رسائی نہ ہو لیکن دنیا میں ایسے بھی کئی مقامات ہیں جہاں عام لوگوں کا جانا منع ہے کیونکہ ان خوفناک مقامات پر جانا خطرے کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔ آج ہم آپ کو ایسے ہی 5 مقامات کے بارے میں بتائینگے۔

1۔زیرآب طیارہ

امریکا کی جانب سے جنگ عظیم دوم کے دوران استعمال ہونے والے لڑاکا طیارے پی 38 کا ڈھانچہ برطانیہ میں ویلز کے ساحل پر تباہ ہونے کے بعد پانی میں ڈوبا ہوا ہے۔سیاح اس طیارے کو دیکھنے کا شوق رکھتے تھے لیکن کچھ حادثات کی وجہ سے لوگوں کا یہاں داخلہ بند ہوچکا ہے۔

2۔پانی میں ڈوبا اسکول

امریکا کی ریاست ٹینیسی میں ڈیل ہولو جھیل کے نیچے ایک اسکول چھپا ہوا ہے، یہ اسکول ایک مقامی آبادی کا حصہ تھا لیکن امریکا نے 1942 میں ڈیم بنانے کیلئے یہ زمین خریدلی تھی اور لوگوں کو بے دخل کردیا تھا ۔ اکثر سیاح پانی میں ڈوبے اس اسکول کو دیکھنے کیلئے آتے ہیں لیکن ڈیم کی وجہ سے اس میں داخل ہونا ممکن نہیں۔

3۔ سنسنان ویران ہوٹل

امریکا کے شمال میں واقعہ یہ ہوٹل پہلی نظر میں ایک خوبصورت منظر پیش کرتا ہے لیکن یہ ایک متروک ہوٹل ہے اور اگرآپ قریب سے دیکھیں تو ایک ہیبت طاری ہوجاتی ہے۔ پودوں اور جھاڑیوں نے ملکر اس ہوٹل کو مزید خوفناک بنادیا ہے اور یہاں جانے کا شوق رکھنے والے سیاحوں کو اکثر نقصان بھی اٹھانا پڑتا ہے۔

4۔ ریت بھرے گھر

نمیبیا کے علاقے کولمانسکوپے کے نمیب صحرا میں بنے گھر ماضی کی یاد دلاتے ہیں جب یہاں ہیروں کی کان کنی کی جاتی تھی ، جیسے جیسے ہیروں کی مقدار ختم ہوتی گئی، لوگ یہاں سے کوچ کرنے لگے اور بالآخر یہ علاقہ ویران ہوگیا۔اب یہ سنسنان ویران علاقہ قریب سے دیکھنے پر انتہائی خوفناک لگتا ہے اور سیاحوں پر دہشت طاری ہوجاتی ہے۔

5۔گہرا راستہ

جنگ عظیم دوم کے دوران جرمن نازیوں کا بنایا فلاک ٹاور دہشت اور خوف کی علامت سمجھا جاتا ہے، طیارہ شکن گن بلاک ہاؤس ٹاورز کے طور پر استعمال کیا جانیوالا یہ راستہ جنگ کے دوران پناہ گاہ بھی بن جاتا تھا لیکن آج اگر اس کو دیکھیں تو اونچائی سے خوف کھانے والے ایسے ہی چکر کھاکر بے ہوش ہوسکتے ہیں۔


About the Author:

Arooj Bhatti is a versatile content creator with a passion for storytelling and a talent for capturing the human experience. With a several years of experience in news media, he has a strong foundation in visual storytelling, audio production, and written content.

عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts