موبائل فون چارج کرنا آج ہر کسی کی ضرورت ہے۔ یوں کہا جائے کہ انسان صبح اٹھ کر سب سے پہلے اپنا موبائل فون چارج پر لگاتا ہے تو غلط نہ ہوگا۔
بہت سے لوگ اپنے گھروں سے موبائل چارج کر کے نکلتے ہیں تو کچھ دفاتر میں جا کر موبائل چارج پر لگا دیتے ہیں۔ ایسا ہی کیا آفس کے ایک ملازم نے جس کے بعد اسے باس کی طرف سے بہت کچھ سننا پڑا۔
ایک ملازم کی پوسٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں اسے آفس میں اپنا فون چارج کرتا دیکھ کر باس غصے میں آگئے اور اس پر بجلی چوری کا الزام عائد کر دیا۔
سوشل میڈیا ایپ ریڈٹ پر میلوڈک نامی صارف نے ایک پوسٹ شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ اس کے باس نے آفس میں موبائل چارج کرنے پر غصے کا اظہار کرتے ہوئے اس پر ذاتی استعمال کے لیے کمپنی کی بجلی چوری کا الزام عائد کیا۔
ملازم نے سوشل میڈیا صارفین سے سوال کرتے ہوئے لکھا کہ میں ڈیسک کی جاب کرتا ہوں، میں پورا دن فون کا استعمال نہیں کرتا البتہ میں رات میں کبھی کبھی موبائل چارج کرنا بھی بھول جاتا ہوں جس کی وجہ سے مجھے آفس میں فون چارج کرنا پڑتا ہے تو اس پر آپ لوگوں کا کیا خیال ہے؟
اس پوسٹ کے بعد سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے کمپنی کے باس کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
ایک صارف نے پوسٹ شیئر کرنے والے ملازم کو مشورہ دیتے ہوئے لکھا کہ باس سے کہو کہ آپ دفتر میں اپنا فون چارج نہیں کریں گے لیکن آپ موبائل پر دفتر سے کوئی کال موصول نہیں کریں گے کیونکہ کمپنی آپ کا ٹاک ٹائم اور بیٹری لائف چوری کر رہی ہے۔
ملازم کا تعلق کس ملک سے ہے یہ بات معلوم نہیں ہوسکی۔