بی بی سی نے کینسر کی 10عام علامات بتائی ہیں جنھیں امریکن کینسر سوسائٹی کے مطابق آپ کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔

زیادہ تر لوگ جب کینسر کا لفظ سنتے ہیں تو اسے ایک خطرناک بیماری سے جوڑ دیتے ہیں جس کے مہلک نتائج ہوتے ہیں۔
لیکن 70 کی دہائی سے، کینسر سے متاثرہ افراد کے زندہ رہنے کے امکانات کی شرح تین گنا بڑھ گئی ہے جس کی بنیادی وجہ تشخیص میں جدت ہے۔
اور، حقیقت میں، زیادہ تر کینسر کے مریضوں کے لیے سازگار نتائج اس وقت ممکن ہوتے ہیں جب سرطان کی بہت زیادہ نشوونما ہونے سے پہلے اس کی تشخیص ہو جاتی ہے۔
مسئلہ یہ ہے کہ کئی بار، کیونکہ ہم ڈاکٹر کو خاطر خواہ اہمیت نہیں دیتے، اس لیے ہم کچھ علامات کو نظر انداز کر دیتے ہیں جو جلد تشخیص کے لیے بہت ضروری ہو سکتی ہیں۔
’کینسر ریسرچ یو کے‘ نامی تنظیم کی جانب سے کی گئی ایک تحقیق کے مطابق آدھے سے زیادہ برطانوی افراد کو کسی نہ کسی وقت کینسر کی موجودگی کی نشاندہی کرنے والی علامات میں سے ایک کا سامنا کرنا پڑا لیکن صرف 2 فیصد افراد کا خیال تھا کہ وہ اس مرض میں مبتلا ہو سکتے ہیں اور ایک سے زیادہ افراد نے اسے مکمل طور پر نظر انداز کیا اور ڈاکٹر کے پاس نہیں گئے۔
یونیورسٹی کالج لندن کی ایک محقق اور اس تحقیق کی سرکردہ مصنفہ کیٹرینا وائٹیکر کا کہنا ہے کہ ’لوگوں کا خیال ہے کہ ہمیں لوگوں کو ’ہائپوکونڈریا‘ ہونے کی ترغیب نہیں دینی چاہیے یعنی ایسا بننے کا نہیں کہنا چاہیے جو ہر وقت ہی بس اپنی صحت اور طبعیت سے متعلق سوچتے رہیں اور بس اسی کام میں اپنے آپ کو مصروف رکھیں، لیکن ہمیں ان لوگوں سے شکایت ضرور ہے جو ڈاکٹر کے پاس جانے سے کتراتے ہیں کیونکہ ان کا ماننا ہے، کہ وہ آپ کا وقت ضائع کریں گے اور صحت کے نظام اور اپنے وسائل کو بیکار ضائع کریں گے۔‘
کیٹرینا وائٹیکر نے کہا کہ ’ہمیں یہ پیغام دینا ہے کہ اگر آپ میں ایسی علامات موجود ہیں جو دور نہیں ہوتی ہیں، خاص طور پر وہ جو انتباہی علامات سمجھی جاتی ہیں، ان کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے، آپ کو ڈاکٹر کے پاس جانا چاہیے اور مدد لینا چاہیے۔‘
بی بی سی نے کینسر کی 10ایسی عام علامات بتائی ہیں جنھیں امریکن کینسر سوسائٹی کے مطابق آپ کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔

1۔ وزن کم ہونا
کینسر سے متاثرہ اکثر لوگوں کا وزن کم ہو جاتا ہے۔
جب بنا کسی وجہ کے آپ کا وزن کم ہو رہا ہو، تو اسے غیر واضح وزن کی کمی کہا جا سکتا ہے۔
پانچ کلو یا اس سے زیادہ تک وزن میں کمی کینسر کی پہلی علامت ہو سکتی ہے۔
ایسا عام طور پر پتے، معدے یا پھیپھڑوں کے سرطان میں ہوتا ہے۔

2۔ بخار
ایسے مریض جن کو کیسز ہو جاتا ہے، ان میں بخار کافی عام ہوتا ہے اگرچہ کہ ایسا اس وقت زیادہ ہوتا ہے جب سرطان اس مقام سے پھیل چکا ہو جہاں یہ شروع ہوا تھا۔
کینسر سے متاثرہ ہر شخص بخار کی کیفیت کا شکار ہوتا ہے خاص طور پر اس وقت جب کینسر یا اس کا علاج انسانی جسم کے مدافعتی نظام کو متاثر کرے۔
کبھی کبھار بخار لیوکیممیا یا لمفوما جیسی سرطان کی ابتدائی علامات میں سے بھی ہو سکتا ہے۔
3۔ تھکاوٹ

یہ ایسی تھکاوٹ ہوتی ہے جو آرام کرنے سے بھی نہیں جاتی۔ کینسر کے پھیلنے کی یہ اہم علامت ہو سکتی ہے۔
تاہم لیوکیمیا جیسے سرطان میں پہلے تھکاوٹ کا احساس طاری ہوتا ہے۔
آنت یا معدے کے سرطان میں خون کی کمی ہو سکتی ہے جو پہلے پہل واضح نہیں ہوتی۔ یہ بھی ایک وجہ ہوتی ہے جس کے باعث تھکاوٹ کا احساس ہوتا ہے۔
4۔ جلد میں تبدیلی
جلد کے سرطان کے علاوہ بھی چند کینسر جلد میں تبدیلی لا سکتے ہیں۔
جلد میں تبدیلی کی نشانی یہ ہوتی ہے؛
- جلد کی رنگت میں تبدیلی
- جلد اور آنکھوں میں پیلاہٹ
- جلد کا رنگ لال ہو جانا
- خارش ہونا
- بہت زیادہ بال اگ جانا
5۔ پخانہ یا مثانے میں مسئلہ

پیچش یا پخانے کے رنگ میں زیادہ عرصے تک تبدیلی آنت میں سرطان کی علامت ہو سکتی ہے۔
دوسری جانب پیشاب کرتے ہوئے درد ہونا، پیشاب کے ساتھ خون آنا یا بکثرت یا بہت کم پیشاب آنا بھی مثانے یا پھر پراسٹریٹ کے سرطان کی نشانیاں ہیں۔
6۔ ایسے زخم جو بھرتے نہیں
بہت سے لوگ یہ جانتے ہیں کہ جب تل بڑھنا شروع ہو جائیں یا ان میں درد ہو یا پھر ان سے خون نکلے تو یہ جلد کے سرطان کی علامت ہو سکتی ہے لیکن ہمیں ایسے چھوٹے زخموں پر بھی توجہ دینی چاہیے جو چار ہفتے سے زیادہ وقت میں بھی نہیں بھرتے۔
ایسا زخم جو ٹھیک نہیں ہو رہا ہوتا، منہ کے کیسز کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔
منہ کے اندر ہونے والی کوئی بھی تبدیلی جو زیادہ عرصے تک جاری رہے، اس کے لیے کسی ڈاکٹر یا ڈینٹسٹ سے رجوع کرنا چاہیے۔
جنسی اعضا پر بھی پھوڑے بن جانا سرطان کی ابتدائی علامت ہو سکتی ہے اور اس کا معائنہ کروانا چاہیے۔
7۔ خون رسنا

غیر معمولی طور پر خون کا رسنا کینسر کی ابتدائی یا پھر ایڈوانسڈ علامت ہو سکتی ہے۔
منہ سے کھانسی کے ساتھ خون کا نکلنا پھیپھڑوں کے سرطان کی علامت ہو سکتا ہے۔
دوسری جانب اگر پخانے میں خون آئے جو رنگت میں زیادہ گہرا ہے تو یہ آنت یا ریکٹل سرطان کی علامت ہو سکتا ہے۔
اینڈومیٹریئم، یعنی یوٹرس کی تہہ، کے سروائیکل کینسر میں اندام نہانی سے غیر معمولی حد تک خون رس سکتا ہے۔
پیشاب کے ساتھ خون آنا گردے یا پھر مثانے میں سرطان کی علامت ہوتا ہے۔
خواتین میں نپل سے خون رسنا چھاتی کے سرطان کی وجہ سے ممکن ہے۔
8۔ جسم پر کسی قسم کا مادہ
بہت سے سرطان جلد سے محسوس کیے جا سکتے ہیں۔
ایسے سرطان کی علامات چھاتیوں، لمف نوڈز یا جسم کے سافٹ ٹیشو میں نظر آتی ہیں۔
اگر جسم پر سخت قسم کا مادہ محسوس ہو تو یہ کینسر کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔

9۔ کھانے میں دشواری
ہاضمے میں مسلسل مسائل یا پھر کھانے میں دشواری ایسو فیگس یا غذائی نالی میں سرطان کی علامت ہو سکتی ہے۔ اس کے علاوہ یہ معدے یا گلے کے کینسر میں بھی ہوتا ہے۔
تاہم یہ علامات کسی اور مرض کی نشان دہی بھی ہو سکتی ہیں۔
10۔ متواتر کھانسی
ایسی کھانسی جو ختم ہونے کا نام ہی نہ لے رہی ہو پھیپھڑوں کے سرطان کی علامت ہو سکتی ہے۔
اگر آپ کو تین ہفتے سے زیادہ تک کھانسی کی شکایت رہے تو مناسب ہے کہ ڈاکٹر سے رجوع کیا جائے۔