پاکستانیوں کو اور کچھ ملے یا نہ ملے چائے ہر حال میں ملنی چاہیے، گھر ہو یا دفتر، پاکستانی کہیں بھی ہوں وہ چائے کے بغیر نہیں رہتے ہیں، یہ چائے بیرون ممالک سے امپورٹ کی جاتی ہے جس پر سالانہ اربوں روپے خرچ ہوتے ہیں ، اگر آپ کو صرف پچھلے دو ماہ کا بتائیں تو صرف دو ماہ میں پاکستانی 31 ارب روپے سے زائد کی چائے پی چکے ہیں۔
ادارہ شماریات کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے دو ماہ میں پاکستانیوں نے 31 ارب روپے 64 کروڑ روپے کی چائے پی ،بجٹ دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال جولائی اور اگست میں 31 ارب 64 کروڑ روپے سے زائد کی چائے درآمد کی گئی جبکہ گزشتہ مالی سال اسی عرصے میں 20 ارب روپے سے زائد کی چائے درآمد کی گئی۔
یاد رہے کہ پاکستان میں معاشی مشکلات کا سب سے بڑا سبب امپورٹ ہے، زرعی ملک ہونے کے باوجو دپاکستان میں گندم تک امپورٹ کی جاتی ہے جبکہ دیگر کئی خوردنی اشیاء بھی بیرون ممالک سے منگوائی جاتی ہیں۔پاکستان میں پرتعیش اشیاء کی امپورٹ پر پابندیوں اور بھاری ڈیوٹیوں کے باوجود چائے ہر حال میں میسر ہے جس کا پانی بے دریغ استعمال کررہے ہیں۔