جرمنی میں میوزیم کے ملازم نے اصلی پینٹنگز کو جعلی سے بدل کر نیلام کرکے پرتعیش گھر، مہنگی رولز رائس گاڑی اور دیگر سامان خرید لیا۔
جرمن میوزیم کے سابق ملازم کو مبینہ طور پر متعدد پینٹنگز کو جعلی کاپیوں کے ساتھ تبدیل کرنے اور اصلی پینٹنگز کو فروخت کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا ہے تاہم ڈوئچز میوزیم کے 30 سالہ سابق ملازم کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔
عدالت میں سابق ملزم نے اپنے جرم کا اعتراف کیا جس میں اس نے بتایا کہ اس نے اسٹوریج رومز تک رسائی کے موقع سے فائدہ اٹھایا اور قیمتی ثقافتی اثاثے فروخت کیے۔ملازم نے چار پینٹنگز کو کاپیوں سے تبدیل کرنے کا اعتراف کیا ہے۔
2016 سے 2018 کے دوران ملازم نے آرٹ کے فن پاروں کو کئی نیلامیوں میں فروخت کیا اور رقم کو قرض ادا کرنے کے علاوہ پرتعیش سامان ، رولز رائس گاڑی اور مہنگی گھڑیاں خریدنے کیلئے استعمال کیا۔
یاد رہے کہ آرٹ کے فن پارے انتہائی مہنگی قیمتوں میں فروخت ہوتے ہیں اور جرمنی کے ڈوئچز میوزیم میں عام طور پر نادر اور نایاب اشیا و آرٹ کے فن پارے رکھے جاتے ہیں جن میں سے 4 ملزم نے فروخت کردیئے۔