اٹلی جزیرہ نما کا ایک حصہ ہے اور یہیں سے رومی سلطنت ورومی تہذیب شروع ہوئی تھی، اسے مغربی یورپ بھی کہا جاتا ہے، اطالیہ کو مسیحیت کا گڑھ کہا جاتا ہے، جنوبی یورپ اور بحیرہ روم طاس میں اپنی مرکزی جغرافیائی وقوع کی وجہ سے اطالیہ ہمیشہ سے ہزارہا اقوام اور تہذیبوں کا مسکن و ملجا رہا ہے۔
متعدد قدیم اقوام کے علاوہ یہاں ہندیورپی اطالوی قوم آکر آباد ہوئی جنھوں نے جدید ملک کو یہ نام دیا۔ ان کا عہد کلاسیکی دور سے شروع ہوتا ہے جب فونیقی اور قدیم قرطاجنہ نے اطالیہ میں قدم رکھا،ان کے بعد قدیم یونان کی تہذیب ظہور پذیر ہوئی۔
اب اطالیہ کے نیپلز میں ایک مقبرہ دریافت ہوا ہے جو کہ تقریباً 2000 سال پرانا ہے اور قدیم رومی دور سے تعلق رکھتا ہے۔مقبرے کے داخلی دروازے کو ٹف سلیب کے ساتھ سیل کیا گیا تھا۔
مقبرے کے اندر داخل ہونے پر مقبرے کی دیواروں پر سجاوٹ کے طور پر شاندار آرٹ کا انکشاف ہوا۔ ان آرٹس میں تین سروں والے کتے، سربیرس کی ایک قابل ذکر نمائندگی ہے جس کی وجہ سے اس مقبرے کو ‘سربیرس کا مقبرہ’ کہا جاتا ہے۔
سربیرس جسے علم الہیات میں “Hound of Hedes” کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، عالم ارواح کے دروازوں کی حفاظت کرتا تھا تاکہ مرنے والوں کی روحوں کو فرار ہونے سے روکا جا سکے۔
اس مقبرے میں افسانوی مناظر کی تصویریں بھی بنی ہوئی ہیں جن میں اکتھیوسینٹورس کی بھی تصویر شامل ہے جو انسانوں کے اوپری جسم، گھوڑوں کی اگلی ٹانگیں اور مچھلی کی دم کی حامل مخلوق ہے۔
چیمبر کے مقبرے کی مکمل کھدائی فی الحال جاری ہے اور ماہرین آثار قدیمہ اس مقبرے کے اردگرد متعلقہ آثار قدیمہ کو بھی تلاش کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔