تعلیمی امتحانات اور تشخیصی نظام کو جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کرنے کے لیے بنیادی تبدیلیوں کی ضرورت ہے ، وزیر تعلیم

image

کراچی۔ 22 دسمبر (اے پی پی):نگراں وفاقی وزیر برائے تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت مدد علی سندھی نے تعلیمی امتحانات اور تشخیصی نظام کو جدید ٹیکنالوجی کے دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لیے بنیادی تبدیلیوں کی ضرورت پر زور دیا ہے۔امتحانات اور تشخیص تعلیمی نظام کے ستون ہیں اور ہمیں ان اقدامات کو اپنانا ہوگا جو تنقیدی سوچ، تخلیقی صلاحیتوں اور علم کے عملی اطلاق کی حوصلہ افزائی کرتے ہوں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کوانٹر بورڈ کوآرڈینیشن کمیشن (آئی بی سی سی)کے زیر اہتمام ”پاکستان میں امتحانات اور تشخیص کا نظام” کے موضوع پر دوروزہ کانفرنس سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ نجی یونیورسٹی میں منعقد ہونے والی کانفرنس میں یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز، ملک بھر سے تعلیمی بورڈز کے چیئرمینوں، ماہرین تعلیم، ٹیچنگ فیکلٹی اور طلبا نے شرکت کی۔

مدد علی سندھی نے کہا کہ وسیع تحقیق اور جدید ٹیکنالوجی کی آمد سے دنیا بھر میں تعلیمی منظر نامہ تیزی سے تبدیل ہو رہا ہے اور پاکستان کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنے امتحانات اور تشخیصی نظام میں اس کے مطابق ضروری تبدیلیاں لائے۔تشخیص میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ امتحان میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کا استعمال تعلیمی نظام کو بہتر بنانے میں مدد دے سکتا ہے۔

انہوں نے نظام میں انصاف، دیانت اور شفافیت کے معیار کو برقرار رکھنے کے لیے اہم اقدامات کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔مدد علی سندھی نے کہا کہ پاکستان کی تعمیر و ترقی کے لیے معیاری تعلیم کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں جبکہ تین بنیادی عوامل بہتر نصاب، تربیت یافتہ اساتدہ اور سازگار ماحول کو یقینی بنانے پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے اس بات پر مایوسی کا اظہار کیا کہ ماضی میں تعلیم کے اہم ترین شعبے پر سابقہ حکومتوں کی پالیسیوں اور سیاسی جماعتوں کے انتخابی منشور میں مناسب توجہ نہیں دی گئی۔

انہوں نے کہا کہ اب جب قوم عام انتخابات کی طرف بڑھ رہی ہے تو تمام سیاسی جماعتوں کو اپنے منشور میں تعلیم، معیشت، پینے کے صاف پانی اور صحت کو ترجیح دینا ہوگی کیونکہ عوام کے مسائل حل کرنا ان کی ذمہ داری ہے۔ .انہوں نے امید ظاہر کی کہ امتحانات اور تشخیص سے متعلق کانفرنس تمام اسٹیک ہولڈرز کو مستقبل کے چیلنجز پربحث ومباحثہ کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرے گی اور ملک کے تعلیمی نظام میں اہم تبدیلیاں لانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔

ایگزیکٹو ڈائریکٹرآئی بی سی سی پروفیسر ڈاکٹر غلام علی ملاح نے تعلیم اور تشخیص کے معیار میں بہتری کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے پہلی آئی بی سی سی کانفرنس کو اس سمت میں پہلا قدم قرار دیا۔ آئی بی سی سی ملک کے تمام تعلیمی بورڈز کی نمائندگی کا حامل ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو بورڈ حکام کی جانب سے پیش کردہ تجاویز اور سفارشات کا جائزہ لے کر تعلیمی نظام میں یکسانیت کو یقینی بنانے کے لیے متفقہ فیصلے لیتا ہے۔

انہوں نے یہ کانفرنس ہرسال مختلف صوبوں میں کرانے کا اعلان کیا۔محمد علی جناح یونیورسٹی کے صدر پروفیسر ڈاکٹر زبیر اے شیخ نے تشخیص میں ٹیکنالوجی کے استعمال کے موضوع پر اپنے کلیدی خطاب میں امتحانات، تشخیص، تعلیمی ترسیل کے بدلتے ہوئے ماڈلز، مستقبل کے چیلنجز پر روشنی ڈالی اور تعلیم کو زندگی، دنیا اور تعلیمی مہارتوں کی ترقی کا ذریعہ قرار دیا۔ انہوں نے مسلسل نگرانی، نصاب کی منصوبہ بندی، ترسیل، ڈیٹا اینالیٹکس اور اسسمنٹ، نصاب کی ڈیجیٹلائزیشن،کوئسچن بینکس کے قیام اور ڈیٹا انٹی گریشن کی ضرورت پر زور دیا۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.