سعودی عرب، الاحسا کے ویڈیو آرٹ فورم میں 37 ملکوں کے فنکاروں کی شرکت

image

ریاض ۔25دسمبر (اے پی پی):سعودی عرب کے علاقے الاحساء میں بین الاقوامی ویڈیو آرٹ فورم میں 37 ملکوں کے 130 سے زائد شرکا نے “حقیقت کا تصور، مستقبل کی طرف” کے نعرے کے تحت مقابلہ کیا۔ ثقافتی اور تخلیقی فنون کے لیے اس فورم کا اہتمام کلچر اینڈ آرٹس سوسائٹی نے نورہ الموسہ ہاؤس کے اشتراک سے کیا تھا۔فورم کا افتتاح الاحساء کے گورنر شہزادہ سعود بن طلال بن بدر نے کیا ۔ سعودی وزیر تعلیم ڈاکٹر یوسف البنیان نے بھی فورم کا دورہ کیا۔ ڈاکٹر یوسف نے فورم کے اپنے دورے کے دوران اس سال کی فلموں کا جائزہ لیا۔

فن میں حصہ لینے والے سعودی فنکاروں کے تجربات کو سنا۔ انہیں بتایا گیا کہ ان فنکاروں نے کس طرح اپنی مقامی اور غیر ملکی شرکت کے ذریعے اس عصری فن کی ترقی میں اپنا کردار ادا کیا اور معیاری ترقی کا مرحلہ طے کیا ہے۔فورم نے پہلی پوزیشنوں کے فاتحین کا اعلان کیا کہ پہلا مقام کروشیا سے تعلق رکھنے والے آرٹسٹ برونو پاویک نے اپنے فنی کام “دی میسج” کے لیے جیتا۔ دوسرا پوزیشن سعودی عرب سے تعلق رکھنے والے مصور محمد احمد الفراج نے اپنے کام “تمرۃ المعرفہ” کے لیے حاصل کرلی ۔ تیسرا مقام امریکہ سے تعلق رکھنے والی آرٹسٹ کتیتا بٹسیکاس نے اپنے کام “بلڈ میل” کے لیے حاصل کیا۔

بین الاقوامی ویڈیو آرٹ فورم نے عمانی فنکارہ ھاجر بنت خلیفہ الحراصیہ کو ان کے کام “جسد عائد من الذاکرہ ” کے لیے ایوارڈ سے نوازا۔ مصری فنکار مصطفیٰ محمود عامر کو ان کے کام “مبعثر” کے لیے اعزاز دیا گیا۔ سعودی خاتون اداکارہ ھتاف ترکی السبیعی کو ان کے کام ’’ ظِلها.. ترى فني ترانی ‘‘ کو بھی اعزاز سے نوازا گیا۔عمانی فنکارہ الحراصیہ نے ’’العربیہ ڈاٹ نیٹ‘‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں نے اپنے کام “جسد عائد من الذاکرہ ” کو فلسفیانہ انداز میں پیش کیا ہے۔

اس میں جسم اپنی جگہ کیسے چھوڑتا ہے اور اس کی یادداشت کیسے ہوتی ہے۔ یہ جگہ جسموں کی یاد کی تجویز کرتی ہے اور کس طرح آواز جسم کو یاد کرنے میں وسیع اثر ڈالتی ہے۔ اس کام کو بڑی توجہ حاصل ہوئی۔دمام میں ثقافت اور آرٹس ایسوسی ایشن کے ڈائریکٹر یوسف الحربی نے بھی خطاب کیا اور کہا فورم ایک ایسا پروگرام ہے جو ثقافتی اور بصری تحریک میں مؤثر طریقے سے حصہ ڈالے گا۔ یہ تخلیقی انسانی سرمائے کو فروغ دے گا، اور ہنر اور فنکاروں کی پرورش اور حوصلہ افزائی کرے گا۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.