اسرائیلی میڈیا کا ایرانی کمانڈر علی شادمانی کی شہادت کا دعویٰ

image

اسرائیلی دفاعی افواج (IDF) کا دعویٰ ہے کہ ایران کے نئے تعینات ہونے والے اعلیٰ فوجی کمانڈر میجر جنرل علی شادمانی کو شہید کر دیا گیا ہے۔ علی شادمانی حال ہی میں گزشتہ جمعہ کو شہید ہونے والے جنرل غلام علی رشید کے جانشین مقرر ہوئے تھے۔

IDF کے مطابق، علی شادمانی "ایران کے جنگی حالات کے چیف آف اسٹاف، سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے قریب ترین فوجی مشیر اور ملک کے سب سے سینئر کمانڈر" کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔ انہیں ایران کی جنگی حکمت عملی اور اسرائیل پر حملوں کی منصوبہ بندی میں مرکزی حیثیت حاصل تھی۔

شادمانی، جنہیں ہفتے کے اختتام پر خاتم الانبیاء ہیڈکوارٹر کا نیا سربراہ تعینات کیا گیا تھا، اس سے پہلے ایران کی ہنگامی دفاعی کارروائیوں کے ڈپٹی چیف اور آپریشنز کے سربراہ کے طور پر بھی فرائض انجام دے چکے تھے۔

خاتم الانبیاء ہیڈکوارٹر کیا ہے؟

یہ ایران کا وہ عسکری ادارہ ہے جو جنگی کارروائیوں کی منصوبہ بندی، ہدایت اور ہتھیاروں کے استعمال کی منظوری دیتا ہے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ شادمانی کی قیادت میں یہ ادارہ اسرائیل کے خلاف ایران کی تمام عملی کارروائیوں میں اہم کردار ادا کر رہا تھا۔

اسرائیلی حکام کے مطابق، "شادمانی کی ہلاکت یہ ظاہر کرتی ہے کہ ایران کی جانب سے خود کو محفوظ بنانے کی تمام تر کوششوں کے باوجود اسرائیل کی انٹیلیجنس اور حملہ کرنے کی صلاحیت اب بھی بہت آگے ہے۔"

آپریشن رائزنگ لائن میں مزید ایرانی کمانڈر بھی ہلاک

یہ حملہ اسرائیل کے "آپریشن رائزنگ لائن" کا تسلسل ہے، جس کا آغاز 17 جون 2025 کو ایران اور اسرائیل کے درمیان باقاعدہ جنگ شروع ہونے کے ساتھ ہوا۔ ابتدائی حملے میں ایرانی پاسداران انقلاب (IRGC) کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی اور ایرانی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف جنرل محمد باقری شہید ہوگئے۔

اسی روز اسرائیل نے ایک زیر زمین کمانڈ سینٹر پر حملہ کیا جس میں IRGC ایئر فورس کے کمانڈر امیر علی حاجی زادہ، ڈرون فورس کے سربراہ طاہر پور اور فضائی کمان کے چیف داؤد شیخیان سمیت کئی اعلیٰ افسران بھی شہید کیے گئے۔

ایران کی حفاظتی کوششیں ناکام

ایرانی ذرائع کے مطابق، اسرائیلی حملوں سے بچنے کے لیے کئی اعلیٰ افسران نے اپنے موبائل فون کا استعمال ترک کر دیا تھا تاکہ اُن کی نقل و حرکت کا سراغ نہ لگایا جا سکے، لیکن اس کے باوجود اسرائیل نے اُن کی موجودگی کا پتہ لگا کر انہیں نشانہ بنایا۔

مبینہ طور پر موساد اور IDF کی مشترکہ انٹیلیجنس ٹیموں نے مختلف جدید تکنیکوں کے ذریعے ایرانی فوجی قیادت کی نقل و حرکت پر نظر رکھی اور حملوں کی منصوبہ بندی کی۔

واضح رہے کہ فوجی کمانڈر میجر جنرل علی شادمانی کی شہادت سے متعلق ایران نے تاحال کوئی تصدیق یا تردید نہیں کی ہے۔


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.