بین الاقوامی فوجداری عدالت غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف کوئی مقدمہ چلانے کے لیے فوری اقدامات نہیں کرتی تو نیا خصوصی ٹریبیونل قائم کیا جائے،اقوام متحدہ

image

اقوام متحدہ۔26دسمبر (اے پی پی):اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ اگربین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی)غزہ میں اسرائیل کے جنگی جرائم کوئی مقدمہ چلانے کے لیے فوری اقدامات نہیں کرتی تو اس مقصد کے لئے ایک نیا خصوصی ٹریبیونل قائم کیا جانا چاہیے۔یہ بات مناسب رہائش کے حق سے متعلق اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے بالاکرشنن راجا گوپال نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں کہی۔

راجاگوپال نے کہا کہ غزہ میں جو کچھ ہوا ہے وہ اس کا نتیجہ ہے جسے میں ادارہ جاتی استثنا کہتا ہوں، قبضے کے لیے استثنا، تباہی کی جنگ کے لیے، نسل کشی، جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم، اگر آئی سی سی جلد کارروائی نہیں کرتی تو ہمیں غزہ کے لیے خصوصی ٹریبونل اور ریاستوں کی جانب سے کارروائی کی ضرورت ہوگی۔ ادھر،نیدرلینڈز میں لیبیا کے سفیر زیاد دغام نے کہا ہے کہ ان کے ملک اور فلسطین کی قیادت میں ریاستوں کے ایک گروپ نے اسرائیل کے خلاف آئی سی سی میں مقدمہ درج کرایا ہے جس کا مقصد اسرائیلی فوج کے ہاتھوں غزہ میں بڑے پیمانے پر ہونے والے قتل عام پر قانونی چارہ جوئی کرنا ہے، غزہ کی پٹی میں اسرائیلی جنگ کے آغاز سے اب تک 20,000 سے زیادہ فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں 70 فیصد بچے اور خواتین ہیں،اس کے علاوہ بہت بڑی آبادی کو خوراک ،پانی،طبی سہولیات اور بجلی سے محروم کردیا گیا ہے۔

فرانسیسی وکیل گیلس ڈیور نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہ آئی سی سی کے پاس درج کئے گئے مقدمے میں قابل ذکر پیش رفت ہوئی ہے ، دنیا بھر کے وکلا کے ایک گروپ کو آئی سی سی کے سامنے مظلوم فلسطینیوں کی نمائندگی کے لیے متحرک کیا ہے ۔ واضح رہے کہ آئی سی سی کے پراسیکیوٹر نے 8 نومبر کو درج کیے گئے مقدمے کی سماعت شروع سے قبل، اسرائیلی فوج کی طرف سے فلسطینیوں کے خلاف کئے گئے ان جرائم کی تصدیق کے لیے تفتیش کاروں کی تقرری کا حکم دیا ہے۔ہیگ میں قائم آئی سی سی کو 17 نومبر کو غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے میں اسرائیل کی طرف سے کیے گئے جنگی جرائم کی تحقیقات کے لیے پانچ ممالک سے اپیلیں موصول ہوئیں۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.