سینٹ پیٹرز برگ۔26دسمبر (اے پی پی):ایشیا اور یورپ میں واقع سابق سوویت ریاستوں اور روس پر مشتمل اقتصادی تعاون کی تنظیم یوریشین اکنامک یونین (ای اے ای یو ) اور ایران کے درمیان مکمل آزاد تجارت کے معاہدے پر دستخط ہو گئے ۔
روسی خبر رساں ادارے تاس کی رپورٹ کے مطابق معاہدے پر دستخطوں کی تقریب روس کے شہر سینٹ پیٹرزبرگ میں سپریم یوریشین اکنامک کونسل کے اجلاس کے موقع پر منعقد ہوئی۔دستاویز پر یوریشین اکنامک یونین کی ایگزیکٹو باڈی یوریشین اکنامک کمیشن ( ای ای سی ) کے بورڈ کے چیئرمین بیلا روس کے میخائل میاسنیکووچ، روسی فیڈریشن کے نائب وزیر اعظم الیکسی اوورچوک اور ایران کے وزیر برائے صنعت، کان کنی و تجارت عباس علی آبادی کے علاوہ بیلاروس، آرمینیا، قزاخستان اور کرغزستان کے نمائندوں نے بھی دستخط کئے ۔ای ای سی بورڈ کے چیئرمین میاسنیکووچ نے تقریب کے بعد میڈیا کو بتایا کہ معاہدہ باضابطہ طور پر اس لمحے سے نافذ العمل ہو گا جب رکن ممالک کی طرف سے اس کی توثیق کی جائے گی۔انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ ان کے ملک بیلاروس کی پارلیمنٹ اس عمل میں تاخیر نہیں کرے گی ۔ ان کا کہنا تھا کہ اب فریقین کو معاہدے کی تجارت اور سرمایہ کاری دونوں شقوں پر عمل درآمد کے لیے میکانزم کی تشکیل پر عملی کام کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ تعلقات کی ترقی کی موجودہ سطح پر یہ معاہدہ سب سے پہلے کسٹم ڈیوٹی اور ادائیگیوں کی ادائیگی پر بچت کی اجازت اور رکن ممالک کی منڈیوں تک زیادہ رسائی میں معاون ثابت ہو گا۔عباس علی آبادی کے مطابق یہ معاہدہ نہ صرف ملکوں کے درمیان تجارت بلکہ سیاحت کو بھی فروغ دینے کے لئے مفید ہے۔ای اے ای یو اور ایران کے درمیان آزاد تجارتی زون کے قیام کا عارضی معاہدہ 17 مئی 2018 کو ہوا اور 27 اکتوبر 2019 کو نافذ العمل ہوا۔ای اے ای یو کے رکن ممالک میں آرمینیا، بیلاروس، قزاخستان، کرغزستان اور روس شامل ہیں۔